ایل این جی کیس‘ احتساب عدالت نے مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع کر دی

پیر 19 اگست 2019 19:58

ایل این جی کیس‘ احتساب عدالت نے مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع کر دی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع کر دی ہے۔ پیر کو نیب حکام نے ایل این جی کیس میں نامزد ملزمان مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔دوران سماعت مفتاح اسماعیل کے وکیل حیدر وحید نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل کا مہنگا ٹھیکا دینے کا الزام درست نہیں ہے۔

وکیل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نیب کے پاس دوسری کمپنی کو سستا ٹھیکا ملنے کے حوالے سے کوئی موادنہ نہیں ہے، اس موقع پر مفتاح اسماعیل کی میڈیکل رپورٹس بھی عدالت میں پیش کی گئی۔مفتاح اسماعیل کے وکیل حیدر وحید نے بتایا کہ نیب کی تحویل میں بھی مفتاح اسماعیل کا معائنہ ہوا، مفتاح اسماعیل کے دل میں سوراخ ہے، انہیں حراست میں رکھنا جان لیوا ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

مفتاح اسماعیل دوران سماعت خود روسٹرم پر آ گئے اور بتایا کہ ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ نیب کا رویہ میرے ساتھ اچھا ہے۔انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ نیب حکام سے کہیں کہ روز ایک گھنٹہ تو میرے پاس آیا کریں، یہ لوگ صرف 5 منٹ کے لئے آتے ہیں۔مفتاح اسماعیل نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ نیب والے ساڑھے 23 گھنٹے چھوٹے سے کمرے میں بند رکھتے ہیں، صرف آدھا گھنٹہ واک کی اجازت ملتی ہے، دو منٹ اوپر ہو جائیں تو کہتے ہیں 32منٹ ہو گئے واپس اندر چلو۔

وکیل مفتاح اسماعیل حیدر وحید نے مؤقف اختیار کیا کہ تفتیش پہلے ہو چکی، اب تو نیب والوں کی اٴْن سے دوستی ہو چکی ہے، دوستی کے لیے مزید ریمانڈ لینا ہے تو لے لیں لیکن ریمانڈ بنتا نہیں ہے۔عدالت نے مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو مفتاح اسماعیل کی میڈیکل سہولیات کا خیال رکھنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں