آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 ستمبر تک توسیع

پیر 19 اگست 2019 19:58

آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 ستمبر تک توسیع
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔ پیر کو سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

اس موقع پر آصف زرداری اور فریال تالپور کو سخت سکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر فریال تالپور کی جانب سے جیل میں اضافی سہولیات کی درخواست دائر کی گئی ۔ فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ان کی موکلہ کو قرآن کی آیات سننا ہوتی ہیں اس لئے انہیں آئی پوڈ رکھنے کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آئی پوڈ میں وائی فائی یا انٹرنیٹ نہیں ہو گا، فریال تالپور صرف قرآنی آیات ہی سن سکیں گی۔

فاضل جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ پہلے جیل حکام سے بات کر کے اجازت لیں۔اس موقع پر فریال تالپور کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر نیب نے اپنا جواب بھی عدالت میں جمع کرایا۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فریال تالپور جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، راہداری ریمانڈ کا فیصلہ عدالت کو کرنا ہے۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آج سے سندھ اسمبلی کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں فریال تالپور کو شریک ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی عدالت نے راہداری ریمانڈ دیا تھا، اگر آج راہداری ریمانڈ ہو جائے تو فریال تالپور اجلاس میں شریک ہو سکیں گی۔اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری کو جیل میں اے کلاس دینے سے متعلق درخواست پر بھی سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران ان کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالتی فیصلہ احتساب عدالت میں پیش کیا۔ لطیف کھوسہ نے اپنے مؤقف میں کہا کہ آصف زرداری جب صدر پاکستان بھی نہیں بنے تھے تو انہیں عدالت نے اے کلاس دینے کا حکم دیا تھا، میں کسی اور سے متعلق فیصلہ سامنے نہیں رکھ رہا، اب آصف زرداری سابق صدر ہیں۔

ایڈوکیٹ لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ سابق صدر کو متعدد بیماریاں لاحق ہیں، ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے لہذا آصف زرداری کو جیل میں اے سی کی سہولت دی جائے۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے کہا کہ ان تمام درخواستوں پر نیب کا موقف بھی سن لیں، جس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ آپ پہلے کہہ چکے کہ یہ درخواستیں نیب سے متعلقہ نہیں ہیں۔

سردار مظفر عباسی نے کہا کہ ہم نے صرف ایک درخواست کے بارے میں کہا کہ نیب سے متعلقہ نہیں ہے، دیگر درخواستوں میں ہمارا مؤقف سنیں۔فاضل جج محمد بشیر نے کہا کہ میں نہیں سن رہا، یہ جیل حکام سے متعلقہ معاملہ ہے، آپ اپنا مؤقف تحریری طور پر لکھ کر جمع کرا دیں۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ 90 دن کے بعد بھی مرکزی ریفرنس کی کاپیاں ہمیں نہیں دی جا سکیں جس پر احتساب عدالت کے جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کاپیاں کیوں فراہم نہیں کی جا سکیں نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ریفرنس کی کاپیاں رجسٹرار کے پاس جمع کرائی جا چکی ہیں۔

جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق پارک لین ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر ملزمان کی حاضری لگائی گئی۔ عدالت نے کہا کہ آج تمام ملزمان کی حاضری مکمل ہو جاتی ہے تو انہیں ریفرنس کی کاپیاں دی جائیں۔ نیب کے تفتیشی افسر نے ملزمان یونس کوڈواوی، اقبال میمن اور عزیز نعیم کے وارنٹ گرفتاری پر تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ تینوں ملزمان ملک سے باہر ہیں اس لیے انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ ملک سے باہر کہاں اور کس ملک میں ہیں ملزم کو بیرون ملک سے واپس بھی تو لایا جا سکتا ہے۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ یونس کوڈواوی کینیڈا میں ہیں، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو یہی بات لکھ کر دینے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ واپس کر دی۔

بعدازاں پارک لین کیس میں ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دی گئیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ تھانے کے ایس ایچ اوز بہت تیز ہوتے ہیں، فوراً بتا دیتے ہیں کہ بندہ نہیں مل رہا، ہمارے تفتیشی کبھی لکھتے ہیں کہ ملزم ملک سے باہر ہے، پھر کینیڈا لکھتے ہیں، پھر کہتے ہیں نہیں مل رہا اور آخر بات وہیں آ جاتی ہے جو پولیس والے پہلے ہی بتا دیتے ہیں۔

سردار لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب کہتا رہا لیکن منی لانڈرنگ ریفرنس کی کاپیاں جمع نہیں کرائی جا سکیں۔جج محمد بشیر نے مؤقف اختیار کیا کہ میں چیئرمین نیب کو ہدایت دے رہا ہوں کہ آئندہ سماعت پر کاپیاں جمع کرائیں، چیئرمین نیب کو لکھ رہا ہوں، ان کے نوٹس میں آئے گا تو جلدی ہو جائے گا۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے کہا کہ نیب جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کرے گا، جس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ کیس بینکنگ کورٹ سے منتقل ہوا ہے، نیب ضمنی ریفرنس دائر نہیں کر سکتا۔

احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیئے کہ جو کیس اس عدالت میں منتقل ہو چکا وہی ریفرنس ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنس پر کیس کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی جب کہ دونوں کو جیل میں اضافی سہولیات سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہو گی۔فاضل جج محمد بشیر نے کہا کہ(آج )منگل کو ملزمان کو پیش کرنے کی ضرورت نہیں صرف وکلا آئیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں