وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جاری مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس

اقتصادی راہداری کے تحت مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل اولین ترجیح ہے‘ منصوبوں پر بلاتعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے سی پیک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، سی پیک کی تکمیل سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورا خطہ مستفید ہوگا، وزیراعظم عمران خان

پیر 19 اگست 2019 20:35

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جاری مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) وزیراعظم عمران خان نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کو دونوں ممالک کی ہمہ جہتی اور تزویراتی شراکت داری کا عملی نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے تحت مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل اولین ترجیح ہے‘ منصوبوں پر بلاتعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے سی پیک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔

انہوں نے یہ بات پیر کو پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جاری مختلف منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ مواصلات مراد سعید، وزیرِ توانائی عمر ایوب خان، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ندیم بابر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ، متعلقہ وفاقی وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان، چیف سیکرٹری پنجاب، چیف سیکرٹری بلوچستان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر برائے منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے اجلاس کو پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت توانائی، انفراسٹرکچر، پاکستان ٹیلی ویژن کو ڈیجیٹل بنانے کے منصوبے، اورنج لائن، ایم ایل -ون، گوادر پورٹ اور دیگر اہم منصوبوں پر اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ توانائی کے شعبے میں پورٹ قاسم کول فائرڈ پاور پلانٹ، گوادر پاور پلانٹ، کوہالہ ہائیڈروپاور پراجیکٹ، حبکو تھر کول پاور پراجیکٹ اور تھر کول پاور پراجیکٹ جیسے اہم منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

انفراسٹرکچر منصوبوں کے حوالے سے سکھر ملتان موٹروے، تھاہ کوٹ حویلیاں سیکشن، ایسٹ بے ایکسپریس وے، نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ، ایم ایل ون اور ڈی آئی خان ژوب منصوبوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملتان سکھر موٹروے (ایم فائیو) مکمل کی جا چکی ہے جس کا جلد باقاعدہ افتتاح کر دیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے چین کے تعاون سے پاکستان ٹیلی ویژن کے نشریاتی نظام کو ڈیجیٹل سسٹم میں تبدیل کرنے کے حوالے سے پائلٹ پراجیکٹ پر عمل درآمد کی منظوری دی۔

اجلاس میں ریلوے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے ایم ایل ون منصوبے پر پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کی ہمہ جہتی اور تزویراتی پارٹنرشپ کا عملی نمونہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں کی مقررہ ٹائم فریم میں تکمیل اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ منصوبوں پر بلا تعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے سی پیک اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل اور متعلقہ محکموں کے مابین تعاون و اشتراک کے لئے سی پیک اتھارٹی کا قیام انتہائی موثر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورا خطہ مستفید ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں