وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت خیبر پختونخوا اور ملک کے بعض دیگر حصوں میں پولیو سے متعلق واقعات کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس

ملک میں پولیو کیسز میں حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ حکام کو اس کی روک تھام کے لئے مکمل آگاہی اور قطرے پلانے کی موثر مہمات چلانے کی ہدایت،احساس پولیو پارٹنر شپ پر تیزی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پر زور

بدھ 21 اگست 2019 17:14

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت خیبر پختونخوا اور ملک کے بعض دیگر حصوں میں پولیو سے متعلق واقعات کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2019ء) وزیراعظم عمران خان نے ملک میں پولیو کیسز میں حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس کی روک تھام کے لئے مکمل آگاہی اور قطرے پلانے کی موثر مہمات چلائی جائیں۔ وزیراعظم نے احساس پولیو پارٹنر شپ پر تیزی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ دونوں اہم پروگراموں پر ہم آہنگی کے ساتھ عمل درآمد کیا جا سکے۔

وہ بدھ کو خیبر پختونخوا اور ملک کے بعض دیگر حصوں میں پولیو سے متعلق واقعات کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو بابر بن عطاء، انجینئر انچیف آف پاکستان آرمی لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز، ہائی کمشنر کینیڈا وینڈی گیلمور، وفاقی سیکریٹری صحت، پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے چیف سیکریٹریز، یونیسف، ڈبلیو ایچ او، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فائونڈیشن کے نمائندوں اور سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو نے اجلاس کو حالیہ واقعات اور ان کے تناظر میں اٹھائے گئے اقدامات کے علاوہ انسداد پولیو کے لئے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔ انہوں نے انٹرنیشنل مانیٹرنگ بورڈ کی 2017-18ء کے لئے رپورٹ کے بارے میں بھی بتایا جس میں اس وقت حکمت عملی میں موجود خامیوں کی نشاندہی کی گئی جن کے نتیجہ میں ملک کے کچھ حصوں بالخصوص بنوں ڈویژن میں پولیو کیسز کے واقعات رونما ہوئے۔

بابر بن عطاء نے اجلاس کو نئی حکمت عملی کے بارے میں بھی آگاہ کیا جو 4 نئے ستونوں پر مبنی ہے۔ ان میں شفٹ فرام پش ٹو پل، بیماری پر کنٹرول سے اس کا خاتمہ، اعلیٰ ترین سطح پر اونر شپ اور آپریشنل سطح پر مکمل احتساب کو یقینی بنانا شامل ہیں۔ انہوں نے ویکسین کے خلاف پروپیگنڈا کی روک تھام کے لئے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کو بروئے کار لانے، عوامی آگاہی کے لئے مرکزی دھارے کے میڈیا کو شامل کرنے، 24 گھنٹے کال سینٹر کے قیام اور آگاہی و تشہیر کے لئے اقدامات کو بھی اجاگر کیا۔

خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ اور پنجاب و سندھ کے چیف سیکریٹریز نے اجلاس کو متعلقہ صوبوں میں انسداد پولیو کے لئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ اس سے مستقبل کی نسل متاثر ہوتی ہے۔ ملک میں پولیو کیسز میں حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے وفاق اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان کی روک تھام کے لئے مکمل آگاہی اور قطرے پلانے کی موثر مہمات چلائی جائیں۔

وزیراعظم نے احساس پولیو پارٹنر شپ پر تیزی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ دونوں اہم پروگراموں پر ہم آہنگی کے ساتھ عمل درآمد کیا جا سکے۔ اس موقع پر پاک آرمی کے نمائندے نے پولیو کی ٹیموں کو ملک کے دور دراز علاقوں میں بچوں تک رسائی کی کوششوں میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر بین الاقوامی شراکت داروں اور ڈونرز نے بھی انسداد پولیو کی مہم میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر پولیو بل اینڈ ملنڈا گیٹس ڈاکٹر ٹم پیٹرسن نے بل گیٹس کی جانب سے وزیراعظم کو انسداد پولیو کے حوالے سے کوششوں پر ستائشی خط بھی پیش کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں