امریکا چاہتا ہے عمران خان اور نریندرمودی کی ملاقات ہو

امریکہ کی کوشش ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دونوں وزراءاعظم کی ملاقات ہو جائے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 21 اگست 2019 22:30

امریکا چاہتا ہے عمران خان اور نریندرمودی کی ملاقات ہو
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست 2019ء) : معروف صحافی ناصر بیگ چغتائی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکہ نے 5 اگست کے بھارتی اقدام کی مخالفت کیا مذمت نہیں کی۔ جس کے بعد ان سے مثبت توقعات نہیں رکھ سکتے انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی کوشش ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عمران خان اور نریندر مودی کی ملاقات ہوجائے۔

جبکہ ڈاکٹر رفعت حسین نے کہا کہ پاکستان امریکہ پر اعتماد نہیں کرسکتا۔ بھارت کے ساتھ اس کے اپنے مفادات ہیں۔امریکا پاکستان کے لئے بھارت کو ناراض کرنے کا خطرہ نہیں ملے گا، ڈونلڈٹرمپ کشمیریوں کے حوالے سے نریندر مودی پر کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتے۔ اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر ظالم اور مظلوم کو ایک ہی نصیحت کی جائے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ ظلم کے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی مظالم کے خلاف کسی نے کھل کر مذمت نہیں کی۔ اس معاملے پر جب تک ہم کچھ نہیں کریں گے ڈونلڈ ٹرمپ کچھ نہیں کر سکتے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈینش ہم منصب جیب کوفوڈ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت خاتمے کے یکطرفہ بھارتی اقدام اور انسانی حقوقی کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے مسئلے کے حل کیلئے اپنا کردار نبھانے کو کہا۔

ڈینش وزیر خارجہ نے پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ دوایٹمی قوتوں کے مابین تنازع خطرناک ثابت ہو سکتا ہی.وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈینش ہم منصب سے گفتگو کے دوران کہا کہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کے لئے بھارت نے یکطرفہ اقدام اٹھایا، 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر کا مسلسل کرفیو کے ذریعے محاصرہ کر رکھا ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں روزافزوں اضافہ ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات بین الاقوامی قوانین، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں