جج ارشد ملک کے خلاف ویڈیو اسکینڈل کا محفوظ فیصلہ جمعہ کو سنایا جائے گا

سپریم کورٹ نے ضمنی کاز لسٹ جاری کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 22 اگست 2019 12:55

جج ارشد ملک کے خلاف ویڈیو اسکینڈل کا محفوظ فیصلہ جمعہ کو سنایا جائے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 اگست 2019ء) : سپریم کورٹ کی جانب سے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے خلاف ویڈیو اسکینڈل کا محفوظ کیا گیا فیصلہ جمعہ کو یعنی کل سنایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے ضمنی کاز لسٹ جاری کر دی ہے۔ جس کے مطابق جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں کل صبح ساڑھے 9 بجےسنایا جائے گا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں مذکورہ کیس کی 3 سماعتیں ہوئیں، گذشتہ سماعت میں ایف آئی اے نے اپنی تفتیشی رپورٹ جمع کروائی تاہم وہ نامکمل تھی۔ یاد رہے کہ دو روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے خلاف ویڈیو اسکینڈل کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے جج کو بتایا کہ مریم نواز نے ویڈیو سے لا تعلقی کا اظہار کرنے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کہا کہ مریم نے پریس کانفرنس سے چند گھنٹے قبل ویڈیو کا بتایا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ہمیں غرض اپنے جج سے ہے جس پر الزامات آئے اور جج نے ویڈیو تسلیم بھی کی۔ اٹارنی جنرل نے بتایا ناصر جنجوعہ اور مہر غلام جیلانی نے جج سے ملاقات کر کے 100 ملین روپے کی پیش کش کی، پیش کش نواز شریف کے خلاف ریفرنسز میں رہائی سے متعلق فیصلے سے مشروط تھی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ نواز شریف کی رہائی اور سزا کے خاتمے کے لیے ویڈیو فائدہ مند تب ہوگی جب کوئی درخواست دائر کی جائے گی، لگتا ہے کسی نے ویڈیو کے ساتھ کھیل کھیلا ہے۔ دریں اثنا، جج بلیک میلنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے دوران ایف آئی اے نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ مریم صفدر کا مخاطب کون سا ادارہ تھا؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ مخاطب کون تھا یہ مریم سے پوچھیں، مجھے جج کی ویڈیو کا مریم سےعلم ہوا، جج ارشد ملک کی قابل اعتراض ویڈیو دیکھی نہ ہی مجھے اس کا علم ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مریم صفدر نے آڈیو اور ویڈیو الگ الگ ریکارڈ کرنے کا بتایا تھا، انہوں نے کہا کہ میں ناصر بٹ کے ساتھ موجود شخص کو نہیں جانتا۔ جس کے بعد عدالت نے جج ویڈیو اسکینڈل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں