سرگودھا کے رہائشی نصر اللہ قتل کیس ، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ،ملزم محمد ممتاز بری

ْجب سے جھوٹے گواہوں کے خلاف کارروائی شروع ہوئی ہے گواہان بھاگنا شروع ہو گئے ہیں، چیف جسٹس

جمعرات 22 اگست 2019 14:18

سرگودھا کے رہائشی نصر اللہ قتل کیس ، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ،ملزم محمد ممتاز بری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرگودھا کے رہائشی نصر اللہ کے قتل کیس میں ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے محمد ممتاز کو بری کردیا۔سپریم کورٹ میں سرگودھا کے رہائشی نصر اللہ کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے محمد ممتاز کو بری کردیا۔

عدالت نے جھوٹی گواہی کی بنیاد پر محمد ممتاز کو بری کیا۔ عدالت نے کہاکہ ٹرائل کورٹ نے محمد ممتاز کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی،ہائیکورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ سرگودھا میں 2007 میں واقعہ پیش آیا۔ دوران سماعت جھوٹی گواہی کے حوالے سے اہم ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہاکہ جب سے جھوٹے گواہوں کے خلاف کارروائی شروع ہوئی ہے گواہان بھاگنا شروع ہو گئے ہیں، گواہ جھوٹ بولتے ہیں تو قانون کا بھی تو سامنا کریں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ 1951 کے بعد جب سے چیف جسٹس منیر کا جھوٹی گواہی کے حوالے سے فیصلہ آیا معاملہ خراب ہوا۔انہوںنے کہاکہ عدالت نے فیصلے میں لکھ دیا کہ گواہ کو جھوٹ بولنے دیں ہم سچ اور جھوٹ کا خود پتہ لگا لیں گے۔انہوںنے کہاکہ نہ اسلام جھوٹ کی اجازت دیتا ہے اور نہ قانون، عدالت کیسے جھوٹ کی اجازت دے سکتی ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ کتنے لوگ جھوٹے گواہوں کی وجہ سے تکلیف اور مصیبت برداشت کرتے ہیں۔

جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ قرآن پاک میں ہے کہ جھوٹ کو سچ سے مت ملاؤ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اللہ کیلئے سچے گواہ بن جاؤ چاہے والدین، بہن بھائیوں یا رشتے داروں کے خلاف گواہی کیوں نا ہو۔ چیف جسٹس نے کہاکہ گواہ اللہ کا نام لے کر جھوٹ بول دیتے ہیں، گواہ اللہ کو حاضر ناظر جان کو جھوٹ بولتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں