وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا اپنے نیپالی ہم منصب پردیپ کمار گیاوالی سے ٹیلیفونک رابطہ، مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا

نیپال سارک کا سربراہ ہونے کے ناطے مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے انسانوں کو بھارتی بربریت سے بچانے اور خطے میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرے، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

جمعرات 22 اگست 2019 22:48

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا اپنے نیپالی ہم منصب پردیپ کمار گیاوالی سے ٹیلیفونک رابطہ، مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2019ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیپال سارک کا سربراہ ہونے کے ناطے مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے انسانوں کو بھارتی بربریت سے بچانے اور خطے میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیپالی وزیر خارجہ پردیپ کمار گیاوالی سے ٹیلیفونک رابطہ کے دوران کیا۔

دونوں وزراء خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے نیپالی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 17 روز سے کرفیو جاری ہے جس کے سبب انسانی جان بچانے والی ادویات اور خوراک تک دستیاب نہیں ہو پا رہی۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ انسانی حقوق پر کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ’’جینو سائیڈ واچ‘‘ نے جینو سائیڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں سفاکانہ قتل عام کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیپال سارک کا سربراہ ہونے کے ناطے مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے انسانوں کو بھارتی بربریت سے بچانے اور خطے میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ نیپالی وزیر خارجہ نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیپال اس ساری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے فریقین کو تصفیہ طلب امور کے حل کیلئے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں وزرائے خارجہ کا خطے میں قیام امن کیلئے باہمی روابط جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں