امریکہ پاکستان کو بھارت کے لیے ناراض نہیں کرنا چاہے گا

امریکہ کی یہی تشویش ہے کہ دونوں نیو ایٹمی قوتوں کے مابین بڑھتے ہوئے تناؤ پر قابو پایا جائے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 23 اگست 2019 15:45

امریکہ پاکستان کو بھارت کے لیے ناراض نہیں کرنا چاہے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اگست 2019ء) : پاک بھارت کشیدگی، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور اس پر بار بار امریکی صدر کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی پیشکش پر بات کرتے ہوئے سینئیر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ کشمیریوں کی تاریخ ساز جدوجہد اس بات کی گواہ ہے کہ کشمیری بھارتی تسلط قبول نہیں کرتے، وہ اپنے مستقبل کے تعین کرنے کا مکمل اختیار چاہتے ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سرکار نے کشمیر کی حیثیت کو ختم کر کے گناہ کا ارتکاب کیا۔ کشمیریوں کو گھروں میں پابند کرکے دنیا کو ہلا ڈالا ۔امریکی صدر ٹرمپ اور عالمی قوتوں نے کشمیر کے حوالے سے پیدا شدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور خود امریکی صدر ٹرمپ اور برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کسی حد تک بھارتی قیادت سے تشویش کا اظہار بھی کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ علاقائی حقائق اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ امریکہ کسی طور پر بھی نہیں چاہے گا کہ پاکستان کے معاملہ میں بھارت کو ناراض کرے البتہ اس کی تشویش اس بات پر ہے کہ دونوںایٹمی طاقتوں کے مابین بڑھتے ہوئے تناؤ پر قابو پایا جائے کیونکہ اس کے نتائج عالمی امن اور خطے کی صورتحال کے لیے بالکل بھی اچھے نہیں ہوں گے۔ سلمان غنی کا کہنا تھا کہ اب بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تشویش اور پاکستان کے حوالے سے اچھے سلوک کو افغانستان کے تناظر میں لیا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان نے افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔

سلمان غنی نے کہا کہ ہمیں امریکی کردارکو سراہنے کی بجائے اس کے حقیقت پسندانہ حل پر زور دینا چاہئیے اور الرٹ رہنا چاہئیے ۔ ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہئیے کہ بھارت اور اسرائیل امریکہ کے اصل اتحادی ہیں اور پاکستان سے اس کا مفاد صرف افغانستان کی حد تک جڑا ہواہے۔ ہمیں امریکہ کو محبوب قرار دینے کی بجائے اُن ممالک پر اظہار اعتماد کرنا چاہئیے جو ہمارے اصل دوست ہیں۔ کیونکہ اگر مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو خطے پر جنگ کے خطرات ہمیشہ ہی منڈلاتے رہیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں