وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کی عالمی برداری سے مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات پہنچانے کی اپیل

وزیر اعظم جنرل اسمبلی میں کشمیر کا معاملہ اٹھائیں گے ،9 ستمبر کو وزیر خارجہ جنیوا جائیں گے‘ شیریں مزاری

پیر 26 اگست 2019 13:36

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کی عالمی برداری سے مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات پہنچانے کی اپیل
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اگست2019ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برداری سے خوراک اور ادویات پہنچانے کی اپیل کی ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جو کیا ہے اسے دنیا تسلیم نہیں کرے گی، آنے والے دنوں میں نئی دہلی پر دبا ئومیں مزید اضافہ ہو گا۔

مقبوضہ کشمیر میں ادویات اور اشیائے خورد ونوش کی وہاں قلت ہوگئی ہے ،عالمی این جی اوز کو ادویات اور خوراک پہنچانے کے انتظامات کرنے چاہئیں۔ بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو خیرسگالی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سے کسی بھی حیثیت میں جڑا شخص ایٹمی جنگ کی حمایت نہیں کرسکتا اس لیے اقوام متحدہ سے بھارتی اداکارہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ نے خط کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا اور اس بنیاد پر کسی بھی شخص کو ہٹایا جاسکتا ہے اس لیے ہم یہ کوشش جاری رکھیں گے۔شیریں مزاری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ہماری حکومت سرگرم ہے، یہ معاملہ وزیر اعظم عمران خان جنرل اسمبلی میں اٹھائیں گے جبکہ 9 ستمبر کو وزیر خارجہ جنیوا جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ، امریکہ اور فرانس سمیت تمام اہم ممالک نے بھارت کو باور کرا دیا ہے کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش میں کہا ہے کہ یہ ہندو اور مسلمانوں کا معاملہ لگتا ہے۔اب بھارت کے اندر سے بھی حزب اختلاف کا دبا ئوآئے گا جبکہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر عالمی میڈیا بھی بہت زیادہ سرگرم ہو گیا ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کو مسلمانوں نے بھی ووٹ دئیے لیکن یہ اندازہ کسی کو نہیں تھا کہ نریندر مودی اس حد تک چلے جائیں گے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے جو کیا ہے وہ جنگی جرم ہے، اس کے خلاف کشمیر سے بھرپور مزاحمت ہو گی اور ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔نریندر مودی نے جو کام کیا ہے اس سے بھارت کے اندر موجود مسلمان، عیسائی اور سکھ شدید عدم تحفظ کا شکار ہوئے ہیں۔شیریں مزاری نے کہا کہ ہرملک اپنے مفادات دیکھ کر دوسرے سے تعلقات رکھتا ہے، مسلمانوں پر ظلم کرنے والے شخص کو ایوارڈ ملنا افسوسناک ہے، ترکی، ایران اور ملائیشیا نے کھل کر ہمارا ساتھ بھی دیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے دور میں پارلیمنٹ نے یمن میں فوج نہ بھیجنے کا جو فیصلہ کیا تھا وہ درست ہے۔ا نہوںنے کہاکہ بھارت نے ہماری امن کی خواہش کو کمزوری سمجھا تو ہم نے بھرپور جواب دیا، ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں نام ڈلوانے سے متعلق بھارت کو ناکامی ہوئی۔ایک سوال کے جواب میں شیریں مزاری نے کہا کہ امریکہ نے ثالثی کی پیشکش کی ہے لیکن فیصلہ کشمیریوں نے ہی کرنا ہے اور ہم کشمیریوں کے فیصلے کی حمایت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے اقدامات سے پورے بھارت میں خوف پھیل گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کو یہی باور کرانے کی کوشش کی ہے اگر عالمی دنیا نے اس معاملے پر توجہ نہ دی تو یہ سب کے ہاتھ سے ہی نکل جائے گا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی ہو گا، یہ دونوں ممالک کے درمیان بھی ہو سکتے ہیں اور اس میں کوئی تیسرا ملک بھی شامل ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں