وزیراعظم عمران خان (کل) مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کے حوالے سے پالیسی بیان دینگے

بھارت سے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہو رہے، بھارت مذاکرات کی میز پر آنے سے خائف ہے،کشمیر پر ہمارا موقف واضح ہے، بھارت کیساتھ تمام تنازعات مذاکرات سے حل کئے جاسکتے ہیں،پاکستان افغان امن عمل کی حوصلہ افزائی اور حمایت جاری رکھے گا کلبھوشن یادیوکیساتھ بھارتی سفارتکاروں کی کوئی دوسری ملاقات نہیں ہورہی پاکستان، اسرائیلی وزیر اعظم کا بیان مسترد کرتا ہے، وادی اردن ضم کرنے کا غیر قانونی اقدام خطے میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بنے گا ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل

جمعرات 12 ستمبر 2019 19:19

وزیراعظم عمران خان (کل) مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کے حوالے سے پالیسی بیان دینگے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2019ء) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان (کل) جمعہ کو مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کے حوالے سے پالیسی بیان دینگے۔پالیسی بیان مسئلہ کشمیر کیلئے پاکستان کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔پاکستان اور بھارت کے مابین کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں،بھارت مذاکرات کی میز پر آنے سے خائف ہے۔

جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے کہا کہ اس کے علاوہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے متعلق دیگر متعدد اقدامات بھی زیر غور ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک واقعہ نہیں بلکہ کشمیر کیلئے جدوجہد مسلسل عمل ہے،کشمیر سے متعلق ہمارا موقف واضح ہے۔پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ کشمیر سمیت بھارت کیساتھ تمام تنازعات مذاکرات سے حل کئے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہیومن رائٹس کونسل میں 58 ملکوں کی پاکستان کی حمایت سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان ممالک میں زیادہ تر او آئی سی کے رکن اور دیگر ممالک شامل ہیں،جنہوں نے بھارت کے غیر قانونی قبضے اور وادی میں مواصلات کی مکمل لاک ڈاون کی مذمت کی۔ترجمان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سعودی اور یو اے ای وزراء خارجہ کے حوالے سے مسئلہ کشمیر کو مسلم امہ کیساتھ منسلک نہ کرنے سے متعلق میڈیا رپورٹ کو ’‘قیاس آرائی‘قرار دیا اور کہا کہ اس کے برعکس دونوں وزارء خارجہ کے دورہ نے سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے پاکستان کیساتھ اظہار یکجہتی اور مسئلہ کشمیر کے حمایت کی توثیق کردی۔

تنازعہ کشمیر سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے علاوہ دیگر ملکوں نے بھی ثالثی کی پیشکش کی ہے لیکن بھارت مذاکرات کی میز پر آنے سے خائف ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا منفی رد عمل مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیر کا باعث ہے،جس نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران کی صورتحال پیدا کر رکھی ہے۔

ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے۔امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اب بھی اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ افغان تنازعہ کو فوجی حل ممکن نہیں ۔پاکستان افغان امن عمل کی حوصلہ افزائی اور حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کا تنازعہ افغان حکومت اور عوام کی قیادت میں پر امن مذاکرات کے زریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ ترجمان نے توقع ظاہر کی کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات جلد بحال اور خطے میںامن کے بہتر مفاد میں اس کے مثبت نتائج بر آمد ہونگے۔کرتار پور کے مذہبی سیاحوں سے 20 ڈالر فیس کے حوالے سے ترجمان وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انٹری فیس نہیں بلکہ سروس فیس ہے، یہ رقم سڑکوں، بسوں،خیر مقدمی سنٹروں سمیت تعمیرات اور سیاحوں کے لئے سہولتوں پر خرچ کی جائیگی۔

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیساتھ بھارتی سفارتکاروں کی دوسری ملاقات سے متعلق ترجمان نے کہا کہ کوئی دوسری ملاقات نہیں ہورہی۔ترجمان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یا ہو کی جانب سے وادی اردن کے حوالے سے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی بھی غیر قانونی اقدام کو مسترد کرتا ہے ،یہ اقدام خطے میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ mrz

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں