سپریم کورٹ میں جسٹس فائزعیسیٰ قاضی کی آئینی درخواست سماعت کیلئے مقرر
چیف جسٹس نے سماعت کیلئے 7 رکنی بنچ تشکیل دے دیا، جسٹس عمر عطاء بندیال 7 رکنی بنچ کے سربراہ ہوں گے
ثنااللہ ناگرہ جمعرات 12 ستمبر 2019 21:07
(جاری ہے)
بدھ 28 اگست کو دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کونسل میں زیر سماعت کاروائی کو کالعدم قرارداد دے، سپریم جوڈیشل کونسل کو مزید کاروائی سے روکا جائے۔
استدعا کی گئی کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے انکوائری کے طریقہ کار میں ترمیم کی جائے، جھوٹا اور بے بنیاد ریفرنس دائر کرنے والوں کیخلاف کاروائی کا حکم دیا جائے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس قانونی نگاہ سے بدنیتی پر مبنی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ کیا حکومتی اداروں کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز یا انکے خاندان کیخلاف معلومات اکٹھی کی جا سکتی ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ کیا ایسڈ ریکوری یونٹ کا چیئرمین خفیہ حاصل کی گئی معلومات دوسرے اداروں کیساتھ شیئر کر سکتا ہے، اگر خاندان کا کوئی فرد جائیداد ظاہر نہ کرے تو کیا خاندان کے دوسرے افراد کی جائیداد بھی بینامی دار شمار ہوگی۔ درخواست میں کہا گیا کہ فیض آباد دھرنہ کیس کا فیصلہ قاضی فائز عیسیٰ نے دیا، فیض آباد دھرنہ کیس فیصلے میں حساس اداروں کو حلف کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا کہا گیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ فیض آباد دھرنہ کیس کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی اور اسکے حمایتیوں نے تنقید شروع کر دی، فیض آباد دھرنہ کیس کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواستیں دائر ہوئیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ نظر ثانی درخواستوں میں قاضی فائز عیسی کیخلاف سخت زبان استعمال ہوئی جو بعد میں واپس لی گئی، نظر ثانی درخواستوں سے حکومت کی قاضی فائز عیسی کیخلاف بدنیتی ثابت ہوتی ہے،صدارتی ریفرنس عدلیہ کی آزادی کیخلاف ہے۔ مزید برآں سپریم کورٹ نے نئے عدالتی سال کے بعد کا روسٹر جاری کر دیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ دوبارہ بینچز کا حصہ ہوں گے۔ 11 ستمبر سے 13 ستمبر تک سپریم کورٹ پرنسپل سیٹ اسلام آباد میں6 بینچز ہوں گے، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ بینچ نمبر چار کی سربراہی کریں گے، بینچ میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی شامل ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صدارتی ریفرنس کے بعد بینچز کا حصہ نہیں بنے تھے،سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کی تقریب 11 ستمبر کو صبح ساڑھے نو بجے ہوئی تھی۔اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پناہ کے اشتراک سے پاک بحریہ شفاء ہسپتال کراچی میں پیدائشی قلبی مرض میں مبتلا2 سالہ بچے کے دل کا کامیاب ..
وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سےالبرکہ بینک پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز ..
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں ..
وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے کنٹری ہیڈ سید ..
حکومت کی طرف سے کم از کم اجرت 32 ہزار روپے رکھی گئی ہے
آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جولائی میں ہونے کا امکان ہے، محمد اورنگزیب
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کا مختلف ناکوں کا دورہ
ہمارے حکومت کیساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے، عمرایوب
شہداء کے خاندانوں کی حفاظت کیلئے شہداء فورم بلوچستان نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر
8 فروری کے عام انتخابات کے بعد جو فارم 47 خلافِ قانون کئی روز تک جاری نہ ہوئے انکا ضمنی انتخاب کے چند گھنٹے ..
اسٹریٹجک اداروں کے معروف سائنسدانوں اور انجینئرز کو ان کی شاندار خدمات پر سول ایوارڈز سے نوازنے کی تقریب ..
بجلی چوری کا خاتمہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بغیر ممکن نہیں ہے ،بجلی چوری میں افسران ملوث پائے گئے ..
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
شاہین نے رضوان کو ٹی ٹوئنٹی کا بریڈمین قرار دے دیا
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
-
ایرانی صدر کی کراچی آمد،سکیورٹی ڈویژن کے 800سے زائد اہلکارتعینات
-
ایبٹ آباد میں پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس کا دفتر جون 2024ء سے اپنا کام شروع کر دے گا، اعظم نذیرتارڑ
-
وفاقی حکومت کی طرف سے منڈا، داسو اور دیامر بھاشا ڈیموں کے منصوبوں کی تعمیر پر کام جاری ہے، یہ بروقت مکمل ہونگے، اعظم نذیر تارڑ