حکومت کی میٹرو بس کرایہ پالیسی اُلٹا اثر کرنے لگی

بس کرائے کو 20 روپے سے بڑھا کر 30 روپے کرنے سے مسافروں کی تعداد میں واضح کمی ہو گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 16 ستمبر 2019 10:53

حکومت کی میٹرو بس کرایہ پالیسی اُلٹا اثر کرنے لگی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 ستمبر 2019ء) : وفاقی حکومت کی میٹروبس کرایہ پالیسی نے اُلٹا اثر کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے میٹروبس کے کرائے بیس روپے سے بڑھا کر تیس روپے کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے لاہور اور راولپنڈی/ اسلام آباد میٹرو بس کو مسافروں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس حوالے سے پنجاب میٹرو بس اتھارٹی کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لاہور میٹرو بس میں سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد یومیہ 20 ہزار جبکہ راولپنڈی/اسلام آباد میٹرو بس میں سفر کرنے والوں کی تعداد یومیہ 10 ہزار تک کم ہوگئی ہے۔

ایک اعلیٰ عہدیدار نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم دو میٹروپولیٹن شہروں میں بس کا کرایہ 20 روپے سے بڑھا کر 30 روپے کرکے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی (پی ایم ٹی اے) کے ریوینیو میں 8 سو ملین کے سالانہ اضافے کی توقع کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

لیکن حیران کُن طور پر اس وقت مسافروں کی تعداد روزانہ کی بنیاد پر لاہور میں 20 ہزار اور راولپنڈی/ اسلام آباد میں 10 تا 20 ہزار کم ہوگئی ہے۔

ہمارے لیے یہ جاننا عجیب بات ہے کہ مسافر کرائے کے حوالے سے کتنا حساس ہوتا ہے۔ پی ایم ٹی اے کی انتظامیہ اس غیرمتوقع نتیجے پر رپورٹ تیار کر رہی ہے جسے ایک یا دو ہفتے میں متعلقہ حکام کو پیش کیا جائے گا۔ راولپنڈی/اسلام آباد میٹرو بس جڑواں شہروں کے رہائشیوں کے لیے نقل و حرکت کے بڑے ذرائع میں سے ایک ہے۔ جڑواں شہروں میں اوسطاً 1 لاکھ 15 ہزار مسافر میٹرو بس استعمال کرتے ہیں۔

تاہم کرایوں میں اضافے کے بعد 20 ہزار مسافروں نے میٹرو بس سے سفر کرنا چھوڑدیا ہے۔ پی ایم ٹی اے عہدیدار نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی شخص کو جڑواں شہروں میں اسٹاپ تا اسٹاپ سفر کرنا ہوتا ہے تو وہ میٹرو کو ترجیح دیتا ہے کیونکہ میٹرو اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں تھوڑا فرق ہے۔ لیکن میٹرو بس کے ٹکٹ کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مسافروں کی اکثریت نے نقل و حرکت کے دیگر ذرائع استعمال کرنا شروع کردئیے ہیں۔

پی ایم ٹی اے عہدیدار نے مزید بتایا کہ میٹرو بس اتھارٹی پنجاب حکومت سے اس کے لاہور آپریشنز کے لیے 2.2 ارب روپے سبسڈی اور راولپنڈی/اسلام آباد آپریشنز کے لیے 1.9 ارب روپے کی سبسڈی لیتی ہے۔ وفاقی حکومت راولپنڈی/اسلام آباد کے لیے آدھی سبسڈی شیئر کرتی ہے۔ تاہم موجودہ وفاقی حکومت نے میٹرو بس سبسڈی کے لیے ایک بھی پیسہ نہیں دیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں