نریندر مودی بھارت سے غیر ہندوئوں کا خاتمہ چاہتا ہے، ایسے احمق انسان سے امن کی بات کرنا حماقت ہے،

وزیراعظم عمران خان نے حلف لینے سے پہلے بھارت پیغام بھجوایا کہ 'بھارت ایک قدم بڑھائے، پاکستان دو قدم بڑھے گا' وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

پیر 16 ستمبر 2019 23:50

نریندر مودی بھارت سے غیر ہندوئوں کا خاتمہ چاہتا ہے، ایسے احمق انسان سے امن کی بات کرنا حماقت ہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2019ء) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نریندر مودی بھارت سے غیر ہندوئوں کا خاتمہ چاہتا ہے، ایسے احمق انسان سے امن کی بات کرنا حماقت ہے، وزیراعظم عمران خان نے حلف لینے سے پہلے بھارت پیغام بھجوایا کہ 'بھارت ایک قدم بڑھائے، پاکستان دو قدم بڑھے گا'۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہائوس کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کسی گرافک ڈیزائنگ یا کاسمیٹک سرجری سے ممکن نہیں، کشمیر کی آزادی کے لیئے ہمیں لڑنا ہوگا، ہماری تمام سفارتی کوششوں کو مودی کے غرور نے ضائع کردیا، ہمیں اپنی جنگ خود ہی لڑنا پڑیگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنی تقدیر کو اپنے ہاتھ میں لیکر چلنا پڑیگا، عمران خان نے حلف لینے سے پہلے یہ کہ کر مودی کو امن کا پیغام بھجوایا کہ 'بھارت ایک قدم بڑھائے، پاکستان دو قدم بڑھے گا'۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور کے افتتاح کے موقع پر بھی مودی کو امن کا پیغام بھیجا، مگر مودی نے ہماری امن کی پیشکش کو ہماری کمزوری سمجھا، دراصل نریندر مودی کوئی نارمل انسان نہیں، نہ اس کا کوئی گھرانہ ہے اور نہ ہی اسے کسی کے گھرانے کی یا کسی کے بچوں کی پرواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھارت سے غیر ہندوئوں کا خاتمہ چاہتا ہے، مودی بھارتی نوٹ پر گاندھی جی کی تصویر ہٹاکر اپنی تصویر لگانا چاہتا ہے، ایسے احمق انسان سے امن کی بات کرنا حماقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تراسی سالہ شیخ عبداللہ جس نے ساری زندگی ہندوستان کی خدمت کی، آج سلاخوں کے پیچھے ہے، شاہ فیصل، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بھی جیل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں ایک شخص بھی مودی کے بیانیئے کے ساتھ نہیں کھڑا، آج مودی مقبوضہ کشمیر سے کرفیو نہیں ہٹا پارہا کیونکہ اسے کشمیر میں قتل و غارت کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب معصوم کشمیریوں کا خون بہے گا تو ہم کیا منہ دیکھتے رہینگی عرب ممالک کے رویئے نے بھی امت کے نظریئے کو زائل کردیا۔ مولانا فضل الرحمن تیس سال کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے مگر آج وہ کشمیر کے لیئے آواز بلند کرنے کے بجائے اسلام آباد بند کرنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر لڑ سکوگے، مر سکوگے تو زندہ رہ سکوگے۔ کانفرنس میں صدر آزاد کشمیر مسعود خان، مشال ملک اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے بھی شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں