دل میں خوف ہو تو تحریکیں نہیں چل سکتیں ،ہمیں فور شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے،مولانا فضل الرحمن

دنیا مغرب کو طاقتور سمجھتے ہوئے کہتی ہے طاقتور سے ٹکر نہ لینا،بہادر لوگ حق پر ہوتے ہوئے کبھی طاقت سے خوفزدہ نہیں ہوئے، خطاب

بدھ 18 ستمبر 2019 00:14

دل میں خوف ہو تو تحریکیں نہیں چل سکتیں ،ہمیں فور شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے،مولانا فضل الرحمن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2019ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربرا ہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ دل میں خوف ہو تو تحریکیں نہیں چل سکتیں ،ہمیں فور شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے،دنیا مغرب کو طاقتور سمجھتے ہوئے کہتی ہے طاقتور سے ٹکر نہ لینا،بہادر لوگ حق پر ہوتے ہوئے کبھی طاقت سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔

منگل کو جے یو آئی ف کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ آزادی کی آساس عقیدہ توحید ہے،ہم ہی اپنے آکابرین کی جدوجہد کے وارث ہیں،جس میدان میں ہم اترے ہیں اس عظیم مقصد کے لئے اول شرط یہ ہے کہ دل سے خوف نکال دیں ۔انہوںنے کہاکہ دل میں خوف ہے تو تحریکیں نہیں چل سکتی ہیں،ہمیں فور شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ایک سال کا وقت دیا کہ خوف والے لوگ پیچھے ہٹ جائیں۔انہوںنے کہاکہ ایسے اسلام پسند دوست جو سیاست کو اہمیت نہیں دیتے ان پر اللہ ایسے سیاستدان مسلط کرتا ہے جو اسلام کو اہمیت نہیں دیتے ۔انہوںنے کہاکہ ایک سیاسی جنگ ہے ایک کشمکش ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے پورے ملک میں 15 ملین مارچ کئے ہیں،ہم پاکستان کے 8 ماہ میں ڈیڑہ کروڑ لوگوں سے مخاطب ہوئے ہیں،یہ عوامی قوت اور ایسا کارکن کسی دوسری پارٹی کے پاس نہیں ہے،دو باتیں لیکر میدان میں آئے ہیں،ہم سیاست کو انبیاء کرام کی سنت سمجھتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ آزادی انسان کا بنیادی حق ہے، آزادی حاصل کرنے کیلئے طاقت سے ٹکرانا پڑتا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ برصغیر میں آزادی کے پیدائشی حق کیلئے جو قربانیاں دیں آج پھر وہی وقت آگیا ہے،انہوںنے کہاکہ آزادی ہر انسان کا پیدائشی حق ہے، انگریز کے بعد عالمی استعمار نے ہم سے آزادی چھین لی ہے ،دنیا مغرب کو طاقتور سمجھتے ہوئے کہتی ہے طاقتور سے ٹکر نہ لینا،بہادر لوگ حق پر ہوتے ہوئے کبھی طاقت سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔

مولانا فضل الرحمن نے حکمرانوں کو عالمی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہاکہ عالمی ایجنڈے کے تحت اسلامی دفعات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوںنے کہاکہ قادیانی نیٹ ورک پوری دنیا میں متحرک ہے،پہلی بار قادیانی سربراہ کہتا ہے پاکستانی آئین کو تبدیل کرکے قادیانیوں کو اقلیت کی شق نکالنا ہوگی۔انہوںنے کہاکہ ملکی معیشت تباہ ہوگئی سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے پیسے نہیں،گھروں میں راشن پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے دعویٰ کیا کہ 15 سے 20 لاکھ نوجوانوں کو بے روزگار کردیا گیا،تاجر ٹیکسوں کی بھرمار اور پابندیوں کیوجہ سے پریشان ہیں ۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ صحت کا محکمہ تباہ برباد کردیا گیا ہے،ترقیاتی کام رک گئے فیکٹریاں بند ہوگئیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ چین کو ہم نے ناراض کردیا،کشمیر کو فروخت کردیا گیا،انڈیا کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ افغانستان ایران کے ساتھ حالت جنگ کی طرف جارہے ہیں،مسئلہ کشمیر پر ریاست پاکستان کی پالیسی عوام تک نہیں پہنچ سکی۔جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نااہل حکومت ہے اسے مزید رہنے دینے کا مطلب پاکستان کو جانے دینا ہے ہم نے اب ملک کی سلامتی کی بھی جنگ لڑنی ہے،ہمارے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے ہیں وہ ہمارے ازادی مارچ میں شامل ہونگے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں