اگر ڈیل نہ ہوئی تو ن لیگ مولانا فضل الرحمان کے جلسے پر بھاری سرمایہ کاری کرے گی

سرمایہ کاری کی پہلی قسط اکتوبر میں مولانا فضل الرحمان کے حوالے کی جائے گی۔ عارف حمید بھٹی کا انکشاف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 18 ستمبر 2019 10:34

اگر ڈیل نہ ہوئی تو ن لیگ مولانا فضل الرحمان کے جلسے پر بھاری سرمایہ کاری کرے گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر2019ء) سینئیر صحافی و تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ اگر ڈیل نہ ہوئی تو ن لیگ اپنے انوسٹرز کے ذریعے مولانا فضل الرحمن کے جلسوں کو بھرنے کے لیے خاصے انتظامات کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے جلسے کے لیے سرمایہ کاری شروع کر دی ہے اور سرمایہ کاری کی پہلی قسط آئندہ ماہ اکتوبر میں مولانا فضل الرحمن تک پہنچائی جائے گی۔

پروگرام میں انکشاف کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ نیب میں ایک شخص بھی ہے جو جیل میں قید لیگی قیادت کی مدد کر رہا ہے،لیکن اگر ڈیل نہ ہوئی تو ن لیگ اپنے انوسٹرز کے ذریعے سے مولانا کے جلسے کو بھرنے کے لیے انتظامات کرے گی۔جب کہ دوسری جانب معروف صحافی اور تجزیہ کار عارف نظامی نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو مولانا فضل الرحمن سے بات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

(جاری ہے)

عارف نظامی کا مزید کہنا تھا کے وزیر خارجہ نے وزیراعظم سے کہا ہے کہ انہیں مولانا فضل الرحمن سے بات کرنے کی اجازت دی جائے جس کے بعد عمران خان نے شاہ محمود قریشی کو فضل الرحمن سے بات کرنے کے اختیارات دے دیے ہیں۔ عارف نظامی نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف دھرنے کے حامی ہیں لیکن شہباز شریف کا موقف مختلف ہے انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ شہبازشریف سمجھتے ہیں اگر پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوتی تو اس کا زیادہ فائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر مولانا صاحب 15 لوگ لاکھ لوگ لائے تو پھر حکومت کو گھر چلے جانا چاہیے لیکن ایسا ہوتا نہیں نظر آ رہا۔عارف نظامی نے مزید کہا کہ مولانا خود اسمبلی میں نہیں ہیں اور چاہتے ہیں کہ دوبارہ الیکشن ہوں اور وہ اسمبلی میں آجائیں۔یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے اکتوبر میں حکومت گرانے کے لیے وفاقی دارالحکومت کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے مارچ میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں