آزاد کشمیر اسمبلی کو پورے کشمیر کی اسمبلی ڈکلیئر کر کے اس کا پہلا اجلاس نیویارک میں کیا جائے ،سینیٹر سراج الحق کا مطالبہ

ہمیں اقوام متحدہ سے دفعہ 370 یا 35-A کی بحالی کا نہیں ، کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کرنا چاہیے ۔ دنیا کمزور کانہیں طاقتور کا ساتھ دیتی ہے ظ* جب تک ہم خود نہیں اٹھیں گے ، دنیا کچھ نہیں کرے گی ۔ اقوام متحدہ کشمیر کے متعلق اپنی سابقہ 23 قرار دادوں پر عملدرآمد نہیں کرواسکی اگر مزید ایک قرار داد منظور کربھی لے تو اس سے کشمیریوں کو کچھ نہیں ملے گا ض* وزیراعظم مظفر آباد میں قومی قیادت کو ساتھ لے کر جاتے تو بھارت کو مسئلہ کشمیر پر ہمارے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام پہنچتا مگر انہوں نے اس موقع کو ضائع کر دیا ، سینیٹ میں پارلیمنٹرینزکشمیر کانفرنس سے خطاب

بدھ 18 ستمبر 2019 23:43

آزاد کشمیر اسمبلی کو پورے کشمیر کی اسمبلی ڈکلیئر کر کے اس کا پہلا اجلاس نیویارک میں کیا جائے ،سینیٹر سراج الحق کا مطالبہ
اسلام آباد/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ آزاد کشمیر اسمبلی کو پورے کشمیر کی اسمبلی ڈکلیئر کر کے اس کا پہلا اجلاس نیویارک میں کیا جائے ۔ ہمیں اقوام متحدہ سے دفعہ 370 یا 35-A کی بحالی کا نہیں ، کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کرنا چاہیے ۔ دنیا کمزور کانہیں طاقتور کا ساتھ دیتی ہے ۔

جب تک ہم خود نہیں اٹھیں گے ، دنیا کچھ نہیں کرے گی ۔ اقوام متحدہ کشمیر کے متعلق اپنی سابقہ 23 قرار دادوں پر عملدرآمد نہیں کرواسکی اگر مزید ایک قرار داد منظور کربھی لے تو اس سے کشمیریوں کو کچھ نہیں ملے گا ۔ وزیراعظم مظفر آباد میں قومی قیادت کو ساتھ لے کر جاتے تو بھارت کو مسئلہ کشمیر پر ہمارے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام پہنچتا مگر انہوں نے اس موقع کو ضائع کر دیا ۔

(جاری ہے)

قومیں اسلحہ کے ساتھ نہیں غیرت و وقار کے ساتھ زندہ رہتی ہیں ۔ ایران اور سعودی عرب کا تنازعہ عالم اسلام کو کمزور کر رہاہے ، پاکستان ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر اس تنازعے کو حل کروانے کی کوشش کرے۔ان خیالات کاا ظہار انہوںنے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی دعوت پر سینیٹ میں پارلیمنٹرینزکشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ ہم ہزار سال لڑنے کی باتیں کرتے رہے مگر ایک دن کے لیے بھی باہر نہیں نکلے۔

دشمن نے ہمارے 80 لاکھ کشمیری بھائیوں کو ایک بڑی جیل میں بند کر رکھاہے ۔ قیادت کا کام لوگوں کو ڈرانا نہیں بلکہ انتہائی مشکل حالات میں بھی حوصلہ دینا ہوتا ہے ۔ ماضی میں ہماری حکومتوں نے ایسے فیصلے کیے جن سے کشمیر کاز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ۔ آج کشمیر کا مسئلہ عالمی فورمز پر کشمیریوں کی ان عظیم قربانیوں کی بدولت زندہ ہے جو انہوںنے شہادتوں کے نذرانے پیش کر کے دی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ 45 دنوں میں ساڑھے تین سو بچیوں کو ان کے گھروں سے اٹھالیا گیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر ہمارے لیے نظریاتی اور جغرافیائی مسئلے سے بڑھ کر غیرت اور ایمان کا مسئلہ بن چکاہے اگر ایک بہن کی پکار پر محمد بن قاسم ؒ سمندر کا سینہ چیر کر ہزاروں میل دور سے آسکتا ہے تو ہم لاکھوں مائوں ،بہنوں ، بیٹیوں کی آواز پر ان کی حفاظت کے لیے کیوں نہیں اٹھ سکتے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم فیصلہ کن موڑ کر آکھڑے ہوئے ہیں ۔ ہمیں اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے کشتیاں جلا کر آگے بڑھنا ہوگا ۔ دنیا کمزور کی التجائیں نہیں سنتی اگر کشمیر کا جہاد خدانخواستہ ناکام ہوا تو بھارت ہمیں پانی کا ایک قطرہ نہیں دے گا ۔ بھوک، پیاس اور بزدلی کی موت مرنے کی بجائے جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیں میدان میں کودنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی بقا و سلامتی اور تحفظ کے لیے کشمیر کا پاکستان کے ساتھ الحاق ضروری ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں