پاکستان اور امریکہ کے مابین جنگ کے امکانات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ، زلفی بخاری

کشمیر میں صورتحال حال بد سے بدترین ہوتی جارہی ہے ، دونوں ممالک کے تعلقات تاریخ کے بدترین موڑ پر ہیں، معاو ن خصوصی

جمعرات 19 ستمبر 2019 17:43

پاکستان اور امریکہ کے مابین جنگ کے امکانات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ، زلفی بخاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) معاون خصوصی ذو الفقار بخاری نے کہاہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین جنگ کے امکانات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ، کشمیر میں صورتحال حال بد سے بدترین ہوتی جارہی ہے ، دونوں ممالک کے تعلقات تاریخ کے بدترین موڑ پر ہیں۔معاون خصوصی ذوالفقار بخاری نے دی نیوز ویک جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کا محور مسئلہ کشمیر ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک کے مابین جنگ کے امکانات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس مسئلے پر تین جنگیں ہو چکی ہیں۔انہوںنے کہاکہ کشمیر میں صورتحال حال بد سے بدترین ہوتی جارہی ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات تاریخ کے بدترین موڑ پر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بھارت کی آئین میں تبدیلی کے بعد پاکستان نے مذاکرات کی تمام کوششوں کو روک دیا۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کا واحد مقصد کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور منظم نسل کشی پر روشنی ڈالنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو چین، ترکی، ملیشیا اور ایران جیسی اقوام کی تائید حاصل ہے۔ صدر ٹرمپ اور عمران خان ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں لیڈران کے آپس میں اچھے تعلقات ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ہی غیر روایتی سیاستدان ہیں اور بغیر لگی لپٹی بات کرنا پسند کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کوئی فالس فلیگ آپریشن کرکے اس کا الزام پاکستان پر لگا سکتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں