مدرسہ اسکول سمیت تعلیمی اداروں میں جدید ٹیکنالوجی نہ ہو تو ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

ہم نے عدالتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے،ماڈل کورٹس کے نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں،ای کورٹ سے ملک کی کسی بھی برانچ رجسٹریز سے وکلا دلائل دے سکتے ہیں،جدید ٹیکنالوجی کا استعمال پیسے اور وقت کی بچت ہے،ریسرچ سینٹر قائم کیا گیا ہے جس سے ملک کے کسی کونے میں بیٹھ کر معلولات حاصل کی جاسکیں گی، تقریب سے خطاب نئی ویب سائٹ میں بے شمار فیچرز ہیں ،کیسز کی تفصیل سمیت عدالت سے متعلق تمام معلومات ویب سائیٹ پر موجود ہونگی، جسٹس مشیر عالم

جمعرات 19 ستمبر 2019 19:15

مدرسہ اسکول سمیت تعلیمی اداروں میں جدید ٹیکنالوجی نہ ہو تو ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ مدرسہ اسکول سمیت تعلیمی اداروں میں جدید ٹیکنالوجی نہ ہو تو ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے،ہم نے عدالتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے،ماڈل کورٹس کے نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں،ای کورٹ سے ملک کی کسی بھی برانچ رجسٹریز سے وکلا دلائل دے سکتے ہیں،جدید ٹیکنالوجی کا استعمال پیسے اور وقت کی بچت ہے،ریسرچ سینٹر قائم کیا گیا ہے جس سے ملک کے کسی کونے میں بیٹھ کر معلولات حاصل کی جاسکیں گی۔

جمعرات کو سپریم کورٹ کی نئی ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب کی صدارت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کررہے تھے ۔تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور سینئر وکلا سمیت عدالتی افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 1991 میں میری بیٹی پہلی کلاس میں گئی اور بتایا کہ اسے کمپیوٹر سکھایا جارہا ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ مجھے اس وقت حیرانی ہوئی اور میں نے گھر میں پہلا کمپیوٹر لیا،جب پہلا موبائل لیا تو بہت حیران کن لگا۔

انہوںنے کہاکہ مدرسہ اسکول سمیت جہاں بھی تعلیم دی جاتی ہے جدید ٹیکنالوجی نہ ہو تو ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے عدالتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ماڈل کورٹس نے ہمارے عدالتی نظام میں نئی تبدیلی لائی ہی,ماڈل کورٹس کے نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ ماڈل کورٹس کے بعد ہم نے ای کورٹ کا آغاز کیا،ای کورٹ سے ملک کی کسی بھی برانچ رجسٹریز سے وکلا دلائل دے سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال پیسے اور وقت کی بچت ہے،ریسرچ سینٹر قائم کیا گیا ہے جس سے ملک کے کسی کونے میں بیٹھ کر معلولات حاصل کی جاسکیں گی۔ انہوںنے کہاکہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس متعارف کروا رہے ہیں ،اگرچہ ہمارے پاس ذہین ججز ہیں پھر بھی آرٹیفیشل انٹیلی جنس اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ نادرا اور امریکن ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس کا جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں مدد پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

سپریم کورٹ کی نئی ویب سائٹ،ویڈیو لنک اور ریسرچ سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ماڈل کورٹس کے بعد ای کورٹ کا ویژن دیا۔جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جلد اور آسان انصاف کی فراہمی کی جانب اہم قدم ہے۔ انہوںنے کہاکہ پانچ ہفتوں کے دوران چاروں برانچ رجسٹریز سے ویڈیو لنک کے ذریعے 138 مقدمات سنے گئے۔

انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے کمرہ نمبر 5 کو مستقل ویڈیو لنک کیلئے مختص کر دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ای کورٹ سے پیسے اور وقت کا ضیاع ختم ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کی ڈائنامک ویب سائٹ کا افتتاح کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نئی ویب سائٹ میں بے شمار فیچرز ہیں ،کیسز کی تفصیل سمیت عدالت سے متعلق تمام معلومات ویب سائیٹ پر موجود ہونگی۔ انہوںنے کہاکہ نادرا نے ویب سائٹ کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں