سعودی عرب امت مسلمہ کا مرکز ہے،وزیر اعظم عمران خان کی سعودی قیادت سے ملاقاتوں کا محور مسئلہ کشمیر رہا،

ہندوستان نے کشمیر کے حوالے سے جو حقائق چھپا رکھے ہیں وزیر اعظم نے بھارتی ریاست کی سیاہ کاریوں اور فوج کی جانب سے خواتین کی عصمت دری سمیت تمام باتوں سے سعودی قیادت کو آگاہ کیا ، حرمین شریفین کا دفاع ہمارے ایمان کا حصہ ہے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 21 ستمبر 2019 17:13

سعودی عرب امت مسلمہ کا مرکز ہے،وزیر اعظم عمران خان کی سعودی قیادت سے ملاقاتوں کا محور مسئلہ کشمیر رہا،
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2019ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سعودی عرب امت مسلمہ کا مرکز ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے سعودی قیادت سے جو ملاقاتیں کیں ان کا محور مسئلہ کشمیر رہا۔ ہندوستان نے کشمیر کے حوالے سے جو حقائق چھپا رکھے ہیں وزیر اعظم نے ان کو آگاہ کیا۔

بھارتی ریاست کی سیاہ کاریاں اور فوج کی جانب سے خواتین کی عصمت دری سمیت تمام باتوں سے سعودی قیادت کو آگاہ کیا گیا۔ سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کا دفاع ہمارے ایمان کا حصہ ہے ۔اس اہم دورے کے دوران وزیر اعظم نے سعودی آئل تنصیبات پر حملے کی نہ صرف مذمت کی بلکہحرمین شریفین کی حرمت اور تقدس کے دفاع کے راستے میں آنے والے کسی بھی ایسے چیلنج میں پاکستان کی طرف سے بھر پور حمایت کا یقین دلایا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے روزہ رسولؐ پر حاضری دی اور خانہ کعبہ میں ان مظلوم کشمیریوں کی مشکلات کے خاتمے اور ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے اللہ کے حضور دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا یو این اسمبلی کا دورہ خصوصی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ کیونکہ اس پر دنیا کی نظریں اس حوالے سے مرکوز ہیںکہ جس اقوام متحدہ کو مظلوم کی داد رسی اور ظالم کے احتساب کے لیے بنایا گیاوہ اپنی ہی پاس کر دہ قراردادوں پر کس طرحعمل درآمد کرانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھاتی ہے۔

وزیر اعظم اس موقع پر بین الاقوامی لیڈر شپ سے ملاقاتیں کریں گے، صدر ٹرمپ نے ثالثی کا کردارادا کرنے کی پیشکش کی تھی انھیںموثر کردار ادا کرنے کے لیے قائل کیا جائے گا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کیحکومت پاکستان کا واضح موقف ہے کہ جب تک بھارت کشمیر سے کرفیو ختم نہیں کرتا اس وقت تک مودی سے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کی تذلیل کرنے والا کبھی بھی سیکیورٹی کونسل کا مستقل ممبر بننے کا اہل نہیں ہو سکتا اور بھارت کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔

بھارت نے بین الاقوامی قوانین کو پائوں تلے روندا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ ٹرینڈ سیٹر کا کردار ادا کیا،واشنگٹن ڈی سی میں وزیر اعظم پاکستان نے اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کر کے جو ٹرینڈ سیٹ کیا تھا، مودی نے اس کی کاپی کرتے ہوئے ہوسٹن میں ہندوستانی کمیونٹی سے خطاب کرنے کی کوشش کی جو بری طرح ناکام ہوئی، اس حوالے سے راہول گاندھی نے بیان دیا کہ نریندر مودی اپنی ذاتی تشہیر کے لیے بھارتی حکومت کے پیسے سے ہیوسٹن میں اجتماع کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے صدر کا جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مودی کے ساتھ کھڑا ہونا انسانیت کی تذلیل سمجھی جائے گی، مودی کو گجرات کا قصاب کہا جاتا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان یو این اسمبلی میں دنیا کے ضمیر کو جنجھوڑیں گے۔ دنیا میں امن کی بحالی کے لئے اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے ۔ پاکستان کے 22 کروڑ عوام وزیر اعظم کی پشت پر کھڑے ہیں اور انشاء اللہ وہ نہ صرف ان کشمیریوں کی آواز کو طاقت دیں گے بلکہ دنیا کی آواز کو کشمیریوں کی آواز کے ساتھ جوڑ کے ان کے موقف کو احسن انداز سے بیان کریں گے، انہوں نے کہا کہ میڈیا پر قدغن لگانے کا تاثر بالکل غلط ہے، اپوزیشن کو کوئی چورن بیچنے کے لیے دستیاب نہیں تھا وہ میڈیا کے کندھے پر اپنے مفاد کی بندوق چلا رہی ہے جس میں اسے مایوسی ہو گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں