مولانا فضل الرحمان حکومت کو ایک جھٹکا دینے میں کامیاب ہو گئے ہیں

حکومت خود مولانا کی مشہوری کر رہی ہے، ان کو اشتہار دینے کی ضرورت نہیں ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 14 اکتوبر 2019 13:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 اکتوبر 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سیاسی تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کو جھٹکا مولانا فضل الرحمان دے رہے ہیں، اگر دھرنا ہوا تو سیاسی کارکن وہاں آجائیں گے کیونکہ سیاسی دھرنے کو اس عمل سے دور نہیں کیا جاسکتا، حکومت خود مولانا کی مشہوری کر رہی ہے، ان کو اشتہار دینے کی ضرورت نہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کواب بھی تمام اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف چاہتے ہیں کہ ہلچل اور ہنگامہ ہو، پرویز مشرف پہلے دو سال میں جو چاہتے، وہ کرسکتے تھے لیکن ان میں وژن نہیں تھا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کو جھٹکا دینے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

سینئیر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کو جھٹکا لگانے میں کامیاب ہوچکے ہیں، اب دیکھنا ہے کہ حکومت کے پاس کیا ہے ؟ کیا حکومت نے گورننس کے خواب کوحقیقت کا رنگ دیا ؟ اب وہ وزیر نظر نہیں آرہے جوکہہ رہے تھے کہ نوکریوں کا سیلاب آ رہا ہے، جو وزیر حکومتی محاذ پر سرگرم ہیں ان کا پاکستان تحریک انصاف سے دور دور تک کا کوئی نظریاتی تعلق نہیں، حکومتوں کی پذیرائی تب ہوتی ہے جب حکومتیں کارکردگی دکھاتی ہیں، فضل الرحمان کا دھرنا سیاست پر غالب آ گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار کو ہر روز نیا ٹاسک دیا جاتا ہے جو ان کے بس کی بات نہیں، جوبھی ہونا ہے وفاقی سطح پر ہونا ہے، نواز شریف نے جو خط مولانا فضل الرحمان کو لکھا اس میں وہ ایک وسیع تر احتجاج کا پروگرام دے رہے ہیں۔ پروگرام میں تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ نواز شریف کے خط کے حوالے سے ن لیگ کے اندر بھی اختلافات ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں