فضل الرحمان اتناخطرہ نہیں کہ انہیں روکنے کیلئے ہمیں باہر کے ممالک سے سفارشیں کرانا پڑیں ‘ ہمایوں اختر خان

پی پی ،(ن) لیگ کا ورکراپنی قیادت کی کال پر باہر نہیں نکلتاوہ کیوں مولانا فضل الرحمان کیلئے باہر آئیگا ‘ وفود سے گفتگو

بدھ 16 اکتوبر 2019 13:00

فضل الرحمان اتناخطرہ نہیں کہ انہیں روکنے کیلئے ہمیں باہر کے ممالک سے سفارشیں کرانا پڑیں ‘ ہمایوں اختر خان
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کیلئے اتناخطرہ نہیں ہیں کہ انہیں روکنے کیلئے ہمیں باہر کے ممالک سے سفارشیں کرانا پڑیں ، حکومت نہیں بلکہ اپوزیشن مارچ کی ممکنہ ناکامی کی صورت میں اپنی رہی سہی سیاست کا جنازہ نکلنے کے خوف میںمبتلا ہے ،عالمی ادارے تسلیم کر رہے ہیں کہ حکومت معیشت کی بہتری کیلئے درست سمت میں پیشرفت کر رہی ہے ۔

اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں اختر خان نے کہاکہ مولانافضل الرحمان کی ضد کی وجہ سے اپوزیشن کو چیئرمین سینیٹکیخلاف تحریک عدم اعتماد کے موقع پر بھی رسوا ئی کا سامناکرنا پڑا اور شاید اسی سبکی کو مٹانے کے لئے آزادی مارچ کاشوشہ چھوڑاگیاہے۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کا ورکراپنی قیادت کی کال پر باہر نہیں نکلتاوہ کیوں مولانا فضل الرحمان کیلئے باہر آئے گا ۔

ہمیں معلوم ہے کہ اقتدار سے دوری مولانا فضل الرحمان کو بے چین کر رہی ہے لیکن انہیں پانچ سال تک عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہوگا۔ ہمایوں اختر خان نے کہاکہ عالمی اداروںکی حالیہ رپورٹس میں بر ملا کہا گیا ہے کہ پاکستان کو درپیش موجودہ مشکلات ماضی کی حکومتوں کے اقدامات کانتیجہ ہیں اور تحریک انصاف کی حکومت معیشت کے استحکام کیلئے درست سمت میں گامزن ہے، 80فیصد ملازمتیں نجی شعبہ پیدا کرتا ہے اور انشا اللہ آنے والے مہینوں میں انٹرسٹ ریٹ کم ہوگا جس سے انڈسٹریل گروتھ بڑھنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔

وزیر اعظم عمرا ن خان کی قیادت میں دنیا پاکستان کی اہمیت اور کردار کو تسلیم کر رہی ہے جس کی وجہ سے اپوزیشن حسد میں مبتلا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام بہترین منصف ہیں اور انہوں نے ہی پانچ سال بعدفیصلہ کرنا ہے ،اگر ہم اپنے منشوراور وعدوں کی تکمیل نہ کر سکے توعوام پیپلزپارٹی اور (ن) کی طرح ہمیںبھی مسترد کردینگے اورہم اسے تسلیم کریں گے لیکن ایک سے ڈیڑھ سال میں حکومت کے ناکام ہونے کا منفی پراپیگنڈاکرکے عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکی جا سکتی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں