مولانا کی جماعت کی ڈنڈا بردار فورس پر تنقید کرنے والی پی ٹی آئی ماضی میں خود بھی یہ کام کر چکی ہے

سوشل میڈیا پر 2014ء کے دھرنے کی تیاریوں کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنان کی ویڈیو اور تصاویر وائرل ہو گئیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 16 اکتوبر 2019 17:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر 2019ء) جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے جس کے لیے جمیعت علمائے اسلام (ف) کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے رضاکاروں نے آزادی مارچ کی تیاریوں کے حوالے سے پشاور میں ریہرسل کرتے ہوئے پارٹی قائدین کی حفاظت کا حلف اٹھایا۔

رضاکاروں نے آزادی مارچ میں نظم و نسق اور کی پابندی کا بھی حلف اٹھایا۔یہ رضاکار خاکی رنگ کی وردی میں ملبوس تھے جن کی تصاویر اور ویڈیوز زبھی سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔اسی طرح جے یو آئی ایف کی ایک ڈنڈا بردار فورس بھی سامنے آئی ہے۔ رہنما جمیعت علمائے اسلام (ف) کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس 1لاکھ تو ڈنڈا بردار فورس ہی ہے، ہم آئیں گے اور حکومت بہہ جائے گی۔

(جاری ہے)

حکومت کی طرف سے مولانا کے دھرنے پر خاصی تنقید کی جا رہی ہے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ مولانا کے کارکن ڈنڈا لے کر انتشار پھیلانے کی کوشش کریں گے اور ان تیاریوں سے واضح ہے کہ احتجاج پر امن نہیں ہو گا۔تاہم جے یو آئی ایف پر تنقید کرنے والی پی ٹی آئی خود بھی ماضی میں یہ کام کر چکی ہے۔2014ء میں دئیے گئے دھرنے میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے بھی ڈنڈے اٹھا رکھے تھے جس کی تصاویر اور ویڈیوز پھر سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں،صارفین کا کہنا تھا کہ حکومت مولانا کے کارکنان کی ڈنڈا بردار فورس پر تنقید کر رہی ہے لیکن جب انہوں نے خود یہ کام کیا تو جائز تھا؟۔

تب تحریک انصاف نے اسے اپنے دفاع کے طور پر استعمال کیا تھا۔
۔ جب کہ دوسری جانب سوشل میڈیا پر جمیعت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کی تیاریوں اور ٹریننگ کی کئی ویڈیوز بھی وائرل ہو رہی ہیں جس میں ورکرز کو ٹریننگ اور پریڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں