مولانا فضل الرحمن کا حکومت کے مذاکرات کے فیصلہ پر ردِعمل آ گیا

وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ سے پہلے کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مذاکرات کا امکان مسترد کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 16 اکتوبر 2019 17:48

مولانا فضل الرحمن کا حکومت کے مذاکرات کے فیصلہ پر ردِعمل آ گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کرنے کا باقاعدہ فیصلہ کر لیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں حکومت نے مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔کمیٹی اپوزیشن کے مطالبات پر مذاکرات کرے گی۔تاہم مولاناا فضل الرحمن نے حکومت کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے قبل حکومت کو استفعیٰ دینے ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ سے پہلے کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مذاکرات کا امکان مسترد کر دیا۔جب کہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ی۔خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع ہو گا۔ اس ضمن میں ایک طرف تو جمیعت علمائے اسلام (ف) نے تیاریاں شروع کر دی ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت کی جانب سے مولانا کا مارچ اور دھرنا روکنے کے لیے حکمت عملی بنائے جانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

حال ہی میں موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا منسوخ کرنے کے لیے نہایت اچھا ''سیاسی پیکج'' پیش کیا گیا تھا لیکن مولانا فضل الرحمان نے اس پیکج کی پیشکش کو مسترد کرد یا۔ مولانا نے واضح کر دیا ہے کہ اُن کا آزادی مارچ اور دھرنا پُر امن ہو گا کیونکہ وہ ریاستی اداروں سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں