انسانی حقوق کے مضمون کو نصاب میں شامل کیا جارہا ہے، ڈاکٹر شیریں مزاری

اساتذہ اور والدین بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی خصوصی توجہ دیں، وزارت نے بچوں سے جنسی تشدد کی روک تھام کے حوالے سے آگاہی مہم کامیابی سے جاری ہے،وفاقی وزیر انسانی حقوق کا ایف سیون ون ماڈل سکول برائے طالبات میں تقریب سے خطاب

بدھ 16 اکتوبر 2019 21:13

انسانی حقوق کے مضمون کو نصاب میں شامل کیا جارہا ہے، ڈاکٹر شیریں مزاری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2019ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ انسانی حقوق کے مضمون کو نصاب میں شامل کیا جارہا ہے، اساتذہ اور والدین بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی خصوصی توجہ دیں، وزارت نے بچوں سے جنسی تشدد کی روک تھام کے حوالے سے آگاہی مہم کامیابی سے جاری ہے۔ بدھ کو ایف سیون ون ماڈل سکول برائے طالبات میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری وزارت نے بچوں سے بدسلوکی اور جنسی زیادتی کی روک تھام کے لئے آگاہی مہم کامیابی سے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ ہونے والی جنسی بدسلوکی یا کسی بھی قسم کی شکایت کے لئے وزارت کی ہیلپ لائن 1099پر رابطہ کریں تاکہ فوری طور پر ایکشن لیا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی روک تھام کے لیے معاشرے کے ہرفرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور ارد گرد کے ماحول پر نظر رکھنی ہوگی کیونکہ درندہ صفت عناصر اپنی خواشات کی تکمیل کیلئے ہر گلی، محلے اور شہر میں موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی تعلیم و تربیت میں والدین اور اساتذہ کا اہم کردار ہے، انہیں اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھنی چاہیئے اور بلاوجہ گھر سے باہر نا جانے دیں۔ انہوں کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ بچوں کو جنسی زیادتی اور بدسلوکی کے بارے مکمل معلومات ہونی چاہیں اور والدین کھل کر اس حوالے سے اپنے بچوں سے بات چیت کریں تاکہ وہ اپنا تحفظ کرسکیں۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ انسانی حقوق کو نصاب میں انسانی حقوق بالخصوص بچوں کے حقوق کو شامل کیا جارہا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے بچوں پر جسمانی تشددپر پابندی لگادی ہے اب بچوں پر ہاتھ اٹھا کو سزا نہیں دی جاسکتی۔ قبل ازیں تقریب میں طالبعلوں نے بچوںکے حقوق کے موضوع پر تقاریر بھی کیں۔ اس کے علاوہ وزارت انسانی حقوق کی طرف سے جنسی زیادتی کی روک تھام اور آگاہی کے حوالے ڈاکومنٹریز بھی پیش کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں