حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو اسلام آباد آنے کی اجازت دینے پر غور شروع کر دیا

خط کے ذریعے فضل الرحمان کو کہا جائے گا کہ وہ پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ کرسکتے ہیں۔ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 17 اکتوبر 2019 11:28

حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو اسلام آباد آنے کی اجازت دینے پر غور شروع کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اکتوبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت مولانا کے آزادی مارچ کو اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر غور کر رہی۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ کیا جارہا ہے کہ خط کے ذریعے فضل الرحمان کو کہا جائے گا کہ وہ پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ بھی کرسکتے ہیں اور احتجاج بھی کر سکتے ہیں۔

اُنہیں کہا جائے گا کہ وہ قانون کے اندر رہتے ہوئے دھرنا دینا چاہیں تو وہ بھی دے سکتے ہیں۔ اس ضمن میں ان سے تحریری طور پر جواب بھی مانگا جائے گا اور ان کی مقامی قیادت کو بھی اس حوالے سے خط لکھا جائے گا۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الر حمان کو معاملات طے ہونے کے بعد ہی اسلام آباد آنے کی اجازت دی جائے گی اور اہم حکومتی ذمہ داران اس حوالے سے مکمل طور پر آگاہ ہوں گے ۔

(جاری ہے)

قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے شرکاء کی ممکنہ تعداد اور طوالت کے حوالے سے بھی ر پورٹس حاصل کی گئیں۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھیوں اور پاکستان تحریک انصاف کے کچھ رہنماؤں اور اہم ذمہ داران کے درمیان دو مرتبہ رابطے ہو چکے ہیں اور اس حوالے سے اہم پیش رفت بھی ہوئی ۔

ذرائع کے مطابق فضل الرحمان کے حکومت ختم کرنے ، وزیراعظم کے استعفے ، نئے انتخابات جیسے مطالبات میں سے کوئی بھی مطالبہ نہیں مانا جائے گا، کچھ مطالبات، جو آ ئین کے اندر ہوں گے ، ان کے حوالے سے یقین دہانی کروا کر محفوظ راستہ دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق فضل الرحمان کے حوالے سے 24 اکتوبر تک سب کچھ واضح ہو جائے گا اور اگر فضل الرحمان اس وقت تک راضی نہ ہوئے اور ان کے مذکرات کامیاب نہیں ہو تے تو پھر حکومت پلان بی پر عمل کرے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں