سپریم کورٹ نے شکیلہ نامہ خاتون پر تیزاب پھینکنے کے مجرم علی اعوان کی بریت کی درخواست خارج کردی، دس سال سزا کا فیصلہ برقرار

جمعرات 17 اکتوبر 2019 13:41

سپریم کورٹ نے شکیلہ نامہ خاتون پر تیزاب پھینکنے کے مجرم علی اعوان کی بریت کی درخواست خارج کردی، دس سال سزا کا فیصلہ برقرار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ نے شکیلہ نامہ خاتون پر تیزاب پھینکنے کے مجرم علی اعوان کی بریت کی درخواست خارج کرتے ہوئے مجرم کی دس سال سزا کا فیصلہ برقرار رکھا ۔جمعرات کو سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی تو جسٹس منظور ملک نے کہاکہ عورت پر تیزاب پھینکنے کا جرم انتہائی اذیت ناک ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ عورت پر تیزاب پھینکنے سے بہتر گولی مار دی جائے ،خاتون کا چہرہ ہی ضائع ہوجائے وہ خاتون نہیں رہتی ۔

انہوںنے کہاکہ خاتون کا چہرہ ضائع ہو جائے اسکی پھر باقی زندگی کیا ہے جسٹس منظور ملک نے کہاکہ جس کا چہرہ ضائع ہو جائے وہ ناجائز کسی بندے کو نہیں پھنسائی گی۔ انہوںنے کہاکہ کیوں نہ مجرم کی سزا بڑ ھا دیں۔ وکیل نے کہاکہ میں اپنے موکل کی سزا بڑھانا نہیں چاہو گی ۔مجرم نے 2010 اسلام آباد میں شکیلہ نامی خاتون کے چہرے پر گھر میں داخل ہو کر تیزاب ڈال دیا تھا۔مجرم کو ٹرائل کورٹ نے دس سال کی سزا سنائی تھی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں