وزیراعظم مولانا فضل الرحمن سے براہ راست بات کرنے کو تیار

مولانا فضل الرحمن کے قابلِ عمل مطالبات تسلیم کیے جائیں، وزیراعظم کی ہدایت۔ مذاکراتی ٹیم چاہے گی تو وزیراعظم ٹیلیفون پر مولانا فضل الرحمن سے بات کر سکتے ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 17 اکتوبر 2019 16:04

وزیراعظم مولانا فضل الرحمن سے براہ راست بات کرنے کو تیار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اکتوبر 2019ء) : وزیراعظم عمران خان جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ٹیلیفون پر بات کرنے کو تیار ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں حکومت نے مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ استعفیٰ کے بغیر حکومت سے کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔

تاہم اب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان مولانا فضل الرحمن سے ٹیلیفون پر بات کرنے کو تیار ہو گئے.وزیراعظم نے وزیر دفاع پرویز خٹک کو ہدایت کی ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے قابل عمل مطالبات تسلیم کیے جائیں۔مذاکراتی ٹیم اگر وزیراعظم عمران خان سے بات کرنا چاہیں تو وزیراعظم بات کریں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم مولانا سے براہ راست بات چیت کرنے کو تیار ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے بات کروانے کا اختیار پرویز خٹک کو دے دیا، دونوں کے مابین ٹیلیفون پر گفتگو کب ہو گی اس متعلق تاحال نہیں بتایا گیا اور نہ ہی مولانا کی جانب سے اس پر کوئی موقف سامنے آیا ہے۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کے لیے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں چار رکنی مذاکراتی کمیٹی بنائی تھی،ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک انصاف کی مذاکراتی ککمیٹی میں چاروں صوبوں کے پارٹی نمائندے شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

لیکن اب کمیٹی میں چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر،اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ اور اسد عمر کو بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے۔تاہم کمیٹی میں نئے ارکان کے ناموں کی حتمی منظوری وزیراعظم عمران خان دیں گے۔واضح رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت نے مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے حکومت نےجمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کرنے کا باقاعدہ فیصلہ کیا تھا۔

حکومت نے مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کیلئے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔حکومت نے مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کیلئے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنوں سے حکومتیں نہیں جاتیں ،ہمارا 126 دنوں کا تجربہ ہے،جب کہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ بات چیت کے ذریعے تمام معاملات حل کرنا چاہتی ہے اور اس کے لئے مفاہمتی کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے انہوں نے بدھ کو ایک نجی نیوز چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کو خود کو ایک آمر نہیں سمجھنا چاہئے اور سیاسیو جمہوری طریقے سے معاملات کے حل کے لئے موجودہ حکومت سے مذاکرات کرنے پر توجہ دینی چاہئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں