نیا کاروبار کون کرے گا جب کہ نالائقی کا کینسر پہلے ہی دکانوں، صنعتوں اور فیکڑیوں کو بند کراچکا ہے، مریم اورنگزیب

عمران خان نے جن منصوبوں کا کنٹینر پہ کھڑے ہوکر مذاق اڑایا تھا آج ان ہی کی تختیاں بدل کر اپنی کارکردگی دکھا رہے ہیں،نواز شریف کے اعلان کردہ پروگرام کے تحت نوجوانوں میں 21 ارب روپے سے زائد تقسیم کئے گئے تھے اور ریکوری کی شرح 91 فیصد رہی تھی جس کا ریکارڈ اس وقت بھی آپ کے پاس ہے، وزیراعظم کی تقریر پر ردعمل

جمعہ 18 اکتوبر 2019 00:04

نیا کاروبار کون کرے گا جب کہ نالائقی کا کینسر پہلے ہی دکانوں، صنعتوں اور فیکڑیوں کو بند کراچکا ہے، مریم اورنگزیب
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ نیا کاروبار کون کرے گا جب کہ نالائقی کا کینسر پہلے ہی دکانوں، صنعتوں اور فیکڑیوں کو بند کراچکا ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے نوجوانوں کوقرض دینے کے پروگرام پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کی جانے والی تقریر پہ ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے جن منصوبوں کا کنٹینر پہ کھڑے ہوکر مذاق اڑایا تھا آج ان ہی کی تختیاں بدل کر اپنی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ لیکن آپ اتنے نالائق ہیں کہ تختیاں بدلنے میں بھی 14 مہینے لگ گئے ہیں۔ انہوں ںے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہعمران صاحب! نواز شریف اور شہباز شریف کے منصوبوں کو ریپیکج کرکے اور نئی جھوٹی تقریر کر کے عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے نوجوانوں کے لیے 80 ارب روپے روپیسالانہ مختص کیے تھے جس میں سے آدھا حصہ خواتین کا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نوازشریف کے یوتھ پروگرام پر نئی تختی لگا کر ایک دفعہ پھر اپنے پچھلے تمام جھوٹوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔پی ایم ایل (ن) کی ترجمان نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے نوجوانوں کو روزگار دینے اورہنرمند بنانے کے لیے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام 2013 میں شروع کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ بزنس لون اسکیم کا نام بدل کر سچائی چھپائی نہیں جا سکتی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کے اعلان کردہ پروگرام کے تحت نوجوانوں میں 21 ارب روپے سے زائد تقسیم کئے گئے تھے اور ریکوری کی شرح 91 فیصد رہی تھی جس کا ریکارڈ اس وقت بھی آپ کے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے پاس موجود ریکارڈ دیکھیں کہ انٹرن شپ پروگرام کے تحت یونیورسٹی اور کالج کے 50 ہزار طلبا کو سالانہ مواقع میسرآئے تھے اور ملک کے 44 اضلاع کی 437 یونین کونسلوں میں نوجوانوں کو بلاسود قرض دئیے گئے تھے۔

پی ایم ایل (ن) کی مرکزی ترجمان نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یوتھ بزنس قرض اسکیم کے تحت 23 ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی گئی تھی جس میں ریکوری کی شرح 86 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا بھی ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے۔سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے دعویٰ کیا کہ 10.3 ارب روپے کی رقم بلاسود قرض کے طورپر چار لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد کودی گئی تھی جس میں ریکوری کی شرح 99 فیصد رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے ملک کے ہزاروں طلبا کو لیپ ٹاپ دیے گئے تھے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں