سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس

سی پیک مشرقی، مغربی روٹ اور عام راستوں کی تکمیل پر پروگراس رپورٹ، سینیٹر مولا بخش چانڈیو کی طرف سے اٹھائے گئے معاملہ پر تفصیلی بحث ، گودار، رتو ڈیرو روڈ کے خضدار شاہ دادکوٹ سیکشن کی تعمیر، پروگریس، فنڈز اور منصوبہ مکمل ہونے میں تاخیر کی وجوہات و اسباب پر تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی

جمعہ 18 اکتوبر 2019 00:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی پیک مشرقی، مغربی اور عام راستوں کی تکمیل پر پروگراس رپورٹ، سینیٹر مولا بخش چانڈیو کا سپر ہائی وے موٹروے کے دونوں اطراف رہائش پذیر لوگوں زمین بارے اٹھائے گئے معاملہ پر تفصیلی بحث کے علاوہ گودار، رتو ڈیرو روڈ کے خضدار شاہ دادکوٹ سیکشن کی تعمیر، پروگریس، فنڈز اور منصوبہ مکمل ہونے میں تاخیر کی وجوہات و اسباب پر تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر ہدایت اللہ خان نے سی پیک منصوبہ کی تکمیل بارے پروگریس رپوٹ حوالے سے سیکرٹری خزانہ کی اجلاس میں عدم موجودگی کا نوٹس لیا اور ان کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایوان بالا کی استحقاق کی تحریک لانے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

سپر ہائی وے موٹروے کے دونوں اطراف مقامی افراد کی زمینوں کے واجبات کے معاملہ کو زیر بحث لاتے ہوتے ہوئے سینیٹر مولابخش چانڈیو نے مقامی افراد پر ٹول ٹیکس عائد کرنے پر تشویش کا اظہارکیا اور انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او ایک کنٹریکٹ کمپنی ہے جس کا عام لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کرنا نامناسب عمل ہے لہذا اس کے بجائے کوئی متبادلہ حل نکالا جائے۔

کمیٹی نے سپر ہائی وئے موٹروے حیدرآباد میں شہریوں کو درپیش مسائل کو جلد ازجلد حل کرنے کی ہدایات جاری کی۔ اجلاس میں ایم نائن، موٹروے پر واقع پٹرول پمپوں سے جڑے مسائل پر بریفنگ کے دوران چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے بتایا کہ تمام مسائل حل کر دیئے گیے ہیں۔ کمیٹی نے گوادر رتوڈیرو روڈ کے خضدار شاہ دادکوٹ سیکشن کی تعمیراتی کام میں مسلسل تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وجوہات واسباب پر بحث کی۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ فنڈز کی کمی کے علاوہ عملے کی نااہلی اور کنٹریکٹر کی سستی منصوبہ میں تاخیر کا سبب ہے اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کی غفلت اور غیر سنجیدہ رویہ کے باعث منصوبہ تاخیر کاشکار ہوا جس پر کمیٹی نے کسی بھی پراجیکٹ ڈایکٹر کو اس وقت تک نیامنصوبہ نہ دینے کی ہدایات جاری کر دیں جب تک پچھلا منصوبہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ جائے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہزارہ موٹروے کے شاہ مقصود مانسہرہ سیکشن میں رواں ماہ کے آخر تک ٹریفک کھول دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

تاخیر کی وجہ بارشوں کے اضافے کے ساتھ جیومیٹری اور ڈائزین کے کچھ معاملات قرار دیئے گئے۔ ملتان، سکھر موٹروے کے ٹیکنک اوور سرٹیفیکٹ کی فراہمی کا معاملہ زیر غور ہے۔ کاغان ۔بابوسرٹاپ ہائی وے سے متعلق ذیلی کمیٹی کی سفارشات کے نفاس میں تاخیر بارے کمیٹی نے نیشنل ہائی اتھارٹی کو آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کی۔ اجلاس میں سینیٹر بہرہ خان تنگی، صلاح الدین ترمذی، یوسف بادینی، مولابخش چانڈیو، گایان چند، اسلام الدین شیخ، سید صابر شاہ، فدا محمد کے علاوہ سیکرٹری مواصلات چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی، جوائنٹ سیکرٹری خزانہ کے علاوہ دیگر احکام نے شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں