’مدرسوں کا وزیراعظم‘۔ مولانا فضل الرحمان

جلسے میں خاکی وردی میں ملبوس رضاکاروں سے گارڈ آف آنر لینے پر ٹویٹر صارفین نے جمیت علما اسلام کے سربراہ کو ’مدرسوں کا وزیراعظم‘ قرار دے دیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 17 اکتوبر 2019 22:23

’مدرسوں کا وزیراعظم‘۔ مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اکتوبر2019ء) جلسے میں خاکی وردی میں ملبوس رضاکاروں سے گارڈ آف آنر لینے پر ٹویٹر صارفین نے جمیت علما اسلام کے سربراہ کو ’مدرسوں کا وزیراعظم‘ قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز پشاور میں ہونے والے رضاکاروں کے ایک جلسے میں جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اسکے ساتھ ہی ان کی جانب سے گارڈ آف آنر لینے کا شوق بھی پورا کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ گارڈ آف آنر یا تو اسلامی ملک کے سربراہان کے لیے مخصوص ہوتا ہے یا دوسرے ممالک کے سربراہان کے دورے یا اپنے ملک میں اہم موقعوں پر دیا جاتیا ہے لیکن مولانا کو انکے خاکی وردی میں ملبوس رضاکاروں نے گارڈ آف آنر دیا تھا۔

(جاری ہے)

ان رضاکاروں کا تعلق کا مولانا فضل الرحمان کی جماعت کے زیر انتظام چلنے والے مدرسوں سے تھا۔ جمیعت علماء اسلام کے مطابق ان رضاکاروں کی تعداد تین ہزار تھی اور اس رضاکار تنظیم کا نام ’انصار الاسلام‘ ہے۔

ان رضاکاروں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو گارڈ آف آنر پیش کرنے پر سوشل میڈیا پر مولانا فضل الرحمان کو ’مدرسوں کا وزیراعظم‘ قرار دے دیا گیا ہے۔ 
 
 ایک صارف نے لکھا کہ جو عمران خان کو ٹوئٹر وزیراعظم ہونے کا طعنہ دیتے تھے آج کل مدرسے کے بچوں سے گارڈ آف آنر لے رہے ہیں۔
 
 ایک صارف نے تو انصار الاسلام اور انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کے رضاکاروں کے لباس کا رنگ ایک جیسا ہونے پر دونوں تنظیموں کو ایک ہی جیسا قرار دے دیا۔
 
 ایک اور صارف نے لکھا کہ مولانا ہمیشہ وزیراعظم بننا چاہتے تھے اور بن گئے۔ 
 

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں