مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے خلاف تیسری درخواست خارج کر دی گئی

اس درخواست میں بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) پر پابندی عائد کرنے کی بھی استدعا کی گئی تھی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 18 اکتوبر 2019 13:55

مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے خلاف تیسری درخواست خارج کر دی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 اکتوبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے خلاف تیسری درخواست خارج کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جمعے کے روز درخواست پر سماعت کی۔ شہری آصف محمود نے اپنے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کی تھی لیکن آج کوئی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔

درخواست میں جمعیت علمائے (ف) اسلام پر پابندی عائد کرنے کی بھی استدعا کی گئی تھی۔ عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے عدم پیروی کے سبب درخواست خارج کر دی۔ خیال رہے کہ عدالت اس سے قبل بھی دو درخواستوں پر ضلعی انتظامیہ کو فیصلہ کرنے کی ہدایت کر چکی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ احتجاج کرنا عوام کا حق ہے اور دنیا کی کوئی عدالت یہ حق واپس نہیں لے سکتی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا تھا کہ شہریوں کو پالیسی کے خلاف احتجاج کا حق ہوتا ہے جمہوری حکومت کے خلاف نہیں۔ احتجاج کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے اس کو ختم نہیں کیا جاسکتا جب کہ دنیا بھر میں کوئی عدالت احتجاج کے حق کو ختم نہیں کرسکتی۔ مقامی انتظامیہ کو دوسرے شہریوں کے حقوق کو بھی تحفظ دینا ہے۔ یاد رہے کہ جے یو آئی (ف) نے حکومت کے خلاف اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کر رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔ ایک طرف جمیعت علمائے اسلام آزادی مارچ اور دھرنوں کی تیاریوں کی مصروف ہے جبکہ دوسری جانب آزادی مارچ اور دھرنے کو روکنے کے لیے حکومت نے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں