سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے اپوزیشن کی پریس کانفرنسز لائیو دکھانے سے روکنے کے معاملے پر تحقیقات کیلئے سب کمیٹی تشکیل دیدی

سب کمیٹی کو پیمرا حکام کے ٹیلی فون کے فرانزک تک رسائی دی جائے، پیمرا حکام کو معلوم ہی نہیں کہ پریس کانفرنس کی لائیو کوریج روکنے کا کس نے کہا تو پیمرا حکام کیا کر رہے ہیں مصطفی نوازکھوکھر

جمعہ 18 اکتوبر 2019 17:12

سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے اپوزیشن کی پریس کانفرنسز لائیو دکھانے سے روکنے کے معاملے پر تحقیقات کیلئے سب کمیٹی تشکیل دیدی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے اپوزیشن کی پریس کانفرنسز لائیو دکھانے سے روکنے کے معاملے پر تحقیقات کیلئے سب کمیٹی تشکیل دیدی ۔ چیئر مین سینٹ کمیٹی مصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے پیمرا کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کے پریس کانفرنسز لائیو دکھانے سے روکنے کے معاملے پر تحقیقات کیلئے سب کمیٹی تشکیل دیدی ۔

انہوںنے کہاکہ سب کمیٹی ایک ماہ کے اندر اس بات کا تعین کریگی کہ پیمرا نے کس قانون اور کس بنیاد پر ٹی وی چینلز کو پریس کانفرنس دیکھانے سے روکا۔ کمیٹی نے ایف آئی اے کو بھی سب کمیٹی سے مکمل تعاون کی ہدایت کردی۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ سب کمیٹی کو پیمرا حکام کے ٹیلی فون کے فورانزک تک رسائی دی جائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اگر پیمرا حکام کو معلوم ہی نہیں کہ پریس کانفرنس کی لائیو کوریج روکنے کا کس نے کہا تو پیمرا حکام کیا کر رہے ہیں۔

اجلاس میں بتایاگیاکہ پنجاب سندھ کے پی کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ۔ممبر کمیٹی کامران مائیکل نے کہاکہ غیر ملکی قیدی سزا مکمل کرنے کے باوجود بھی جیلوں میں قید ہیں۔انہوںنے کہاکہ دوسرے صوبوں سے قیدیوں کی منتقلی سے تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،پنجاب میں 865سندھ کی جیلوں 260کے پی 223قیدی دوسرے علاقوں کے رکھے گئے ہیں۔

چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ سزا پوری کرنے والے قیدیوں کی رہائی کیلئے اقدامات کیئے جائیں،وزارت کا مختص چار کروڑ کا فنڈز استعمال کیا جائے۔ جیل حکام نے بتایاکہ آصف زرداری نواز شریف شاہد خاقان عباسی مفتاح اسماعیل سمیت تمام سیاست دانوں کو سہولت دی گئی ہیں۔ جیل حکام نے کہاکہ مریم نواز کو سی کلاس ہے کیوں کے وہ نا ٹیکس پیئر ہیں نا پارلیمنٹرین رہی ہیں۔ممبر کمیٹی عائشہ رضا نے کہاکہ مریم نواز تک کھانا بھی نہیں پہنچایا جاتا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں