وزیراعظم کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو گندم ،آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھنے کیلئے فوری تجاویز مرتب، موثر فیصلے کرنے کی ہدایت

گندم کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے ضرورت کے تحت درآمد سمیت تمام انتظامی اقدامات ترجیحی بنیادوں پر لئے جائیں، عمران خان تمام صوبائی حکومتیں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھیں،ذخیرہ اندوزوں کیخلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے یقینی بنایا جائے کاشت کار اور کسان کا استحصال نہ ہو اور آڑھتی ناجائز منافع خوری نہ کریں،جدید ٹیکنالوجی برؤے کار لا کر اشیائے ضروریہ کیلئے ’درست قیمت ‘ اپیلی کیشن پر مبنی نظام متعارف کرایا جائے، وزیراعظم کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 00:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو گندم اور آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھنے کیلئے فوری تجاویز مرتب اور موثر فیصلے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے ضرورت کے تحت درآمد سمیت تمام انتظامی اقدامات ترجیحی بنیادوں پر لئے جائیں، تمام صوبائی حکومتیں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھیں،ذخیرہ اندوزوں کیخلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے یقینی بنایا جائے کاشت کار اور کسان کا استحصال نہ ہو اور آڑھتی ناجائز منافع خوری نہ کریں،جدید ٹیکنالوجی برؤے کار لا کر اشیائے ضروریہ کیلئے ’درست قیمت ‘ اپیلی کیشن پر مبنی نظام متعارف کرایا جائے ۔

جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لینے اور افراط زر پر قابو پانے کے حوالے سے وزیراعظم آفس میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیربرائے منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیراعلیٰ پنجاب سر دار عثمان بزدار، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری، وزیر زراعت پنجاب نعمان لنگڑیال اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔

اجلاس میں وزیراعظم کو ضروری اشیائے خوردونوش خصوصا گندم، چینی، گھی، دالیں، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں کا جائزہ اور ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں گندم کی فراہمی، دستیابی اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو منظم رکھنے کے حوالے سے صوبہ پنجاب، صوبہ خیبر پختونخواہ اور سندھ کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ گندم کے مناسب ذخیرے کو یقینی بنانے اور قیمت کو قابو میں رکھنے کے ضمن میں صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ کی حکومتوں کی جانب سے اطمینان بخش انتظامات کیے گئے۔ وزیراعظم نے گندم اور آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھنے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی کوفی الفور تجاویز مرتب کرنے اور موثر فیصلے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے ضرورت کے تحت درآمد سمیت تمام انتظامی اقدامات ترجیحی بنیادوں پر لئے جائیں۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ حکومت سندھ کی جانب سے اس سال گندم کی خریداری نہ کرنے کے باعث طلب اور رسد میں فرق پیدا ہو گیا ہے جس سے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیرِ اعظم نے اس امر کا نوٹس لیتے ہوئے پاسکو کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے موجود سٹاک سے صوبہ سندھ کو ایک لاکھ ٹن اور صوبہ خیبرپختونخواہ کو ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم فوری طور پر ریلیز کرے تاکہ مارکیٹ میں گندم اور آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھا جا سکے۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام صوبائی حکومتیں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھیں،ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے، صوبائی حکومتیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ کاشت کار اور کسان کا استحصال نہ ہو اور آڑھتی ناجائز منافع خوری نہ کریں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت ایکشن لیاجائے،تحصیل کی سطح پر مارکیٹ کمیٹیاں تشکیل دے کر انکو مکمل طور پر فعال بنایا جائے تاکہ منافع خور عناصر کی اجارہ داری پر موثر طور پر قابو پایا جا سکے اور قیمتوں کو قابو میں رکھا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لاتے ہوئے اشیائے ضروریہ کیلئے’ درست قیمت ‘ ایپلی کیشن پر مبنی نظام متعارف کرایا جائے تاکہ عوام کو اشیائے خوردو نوش کی اصل قیمتوں کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر آگاہی میسر آ سکے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منڈی سے مارکیٹ کے تمام عمل کو شفاف، سہل اور آسان بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔اس ضمن میں صوبائی حکومتوں کو ایک ہفتے میں مربوط نظام وضع کریں۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ احساس پروگرام کے تحت مستحق اور غریب لوگوں میں آٹے کے تھیلے کی تقسیم کے پروگرام کا جلد از جلد اجراء کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے وزارت صنعت و تجارت کو ہدایت کی کہ ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹوروں پر اشیائے ضروریہ کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے اور ضروری اشیاء کی فراہمی پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ عوام کو ضرورت کی تمام اشیا ء ہر وقت میسر آئیں اور کسی چیز کی قلت نہ ہو۔ اجلاس میں موسمی سبزیوں کی قلت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں بروقت درآمد سمیت تمام عوامل کا جائزہ لیا جائے اور ایک مربوط نظام تشکیل دیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں