مولانا عطاء الرحمن اور علی امین گنڈا پور نے ایک دوسرے کو چیلنج کر ڈالا

جے یو آئی (ف) اورپاکستان تحریک انصاف کے لیڈروں میں ٹی وی ٹاک شو کے دوران تلخ کلامی کی نوبت بھی آئی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 19 اکتوبر 2019 11:10

مولانا عطاء الرحمن اور علی امین گنڈا پور نے ایک دوسرے کو چیلنج کر ڈالا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اکتوبر2019ء) گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو کے دوران پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے رہنماؤں میں شدید تلخ کلامی ہو گئی، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ بھی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سینیئر رہنما اور مولانا فضل الرحمن کے بھائی مولانا عطاء الرحمن ایک ٹاک شو میں شریک تھے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی نمائندگی وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کر رہے تھے۔

پروگرام میں متعدد بار دونوں رہنماؤں کے دوران تلخ کلامی کی نوبت آئی اور ایک دوسرے کو موردِ الزام بھی ٹھہرایا گیا۔ علی امین گنڈا پور نے مولانا عطاء الرحمن کو چیلنج دیا کہ وہ سیٹ سے مستعفی ہونے کو تیار ہیں، بشرطیکہ فضل الرحمان دھرنے کے اعلان سے دست بردار ہو کر الیکشن میں مقابلہ کریں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر علی امین نے مولانا فضل الرحمن پر شہداء کی زمین ہڑپ کرنے کا بھی الزام لگایا۔

جس کے جواب میں مولانا عطاء الرحمن طیش میں آ گئے اورجواباً چیلنج کیا کہ اگر علی امین گنڈا پور یہ الزام ثابت کر دیں تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔ عطاء الرحمن نے یہ چیلنج بھی دیا کہ اگر موجودہ حکومت میں ہمت ہے تو وہ مولانا فضل الرحمن کو گرفتار کر کے دکھائے۔اگر جے یو آئی کی قیادت کو گرفتار کیا گیا تو پُورا ملک میدانِ جنگ بن جائے گا۔ اس پروگرام کے دوران دونوں رہنماؤں کے دوران کئی بار اتنی تلخ کلامی کی نوبت آئی کہ اینکر کو دونوں کے درمیان بیچ بچاؤ کروانا پڑا۔

واضح رہے کہ جب سے مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے، مُلکی سیاست میں بھونچال کی سی کیفیت پیدا ہو چکی ہے۔ اگرچہ ایک طرف حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمن سے بات چیت کے لیے مذاکراتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ تاہم دُوسری جانب حکومتی وزراء کی جانب سے تند و تیز بیانات کا سلسلہ بھی پُوری شدت سے جاری ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں