وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون برائے انسداد پولیو بابر عطا کا ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا اعلان

میں احسن طریقے سے اپنی ملازمت سے علیحدہ ہونا چاہتا تھا لیکن سوشل میڈیا پر میرے خلاف الزام تراشی شروع کردی گئی جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم سے مدد مانگنے کے علاوہ میرے پاس کوئی راستہ نہیں ہے ۔ بابر عطاء

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 21 اکتوبر 2019 12:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اکتوبر 2019ء) : وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون برائے انسداد پولیو بابر عطاء نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ میں احسن طریقے سے اپنی ملازمت سے علیحدہ ہونا چاہتا تھا تاکہ میں اپنے خاندان کو وقت دے سکوں لیکن افسوس کہ سوشل میڈیا پر میرے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی اتنی بھرمار ہو گئی ہے کہ اب میرے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

میں اب اس حوالے سے قانونی مدد حاصل کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام تراشیوں کے لیے سوشل میڈیا پر ''ذرائع'' کا حوالہ دیا جا رہا ہے۔ میں اُمید کرتا ہوں کہ کہ ان ''ذرائع'' کے پاس میرے خلاف ثبوت ہوں گے کیونکہ میرے پاس تو ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے سائبر کرائم کی کچھ شقیں بھی اپنے ٹویٹر پیغام میں شئیرکیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بابر بن عطاء نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں بابر بن عطا نے کہا کہ میں نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر استعفیٰ دیا۔ استعفے کے متن میں کہا گیا کہ پولیو پروگرام کو قلیل عرصہ میں بہترین نتائج کا حامل بنایا۔انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز کی ان تھک محنت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

اُمید کرتا ہوں کہ میرے بعد آنے والا فوکل پرسن پولیو سے پاک مشن جاری رکھے گا۔ پولیو پروگرام کی نومبر سے جون 2020ء تک بھرپور مہم کی تیاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سال پولیو کیسز میں بڑے پیمانے پر کمی آئے گی۔
تاہم اب بابر بن عطاء نے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے الزام تراشیوں سے تنگ کر ایف آئی اے سائبر کرائم سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں