مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کا مقصد قتل و غارت ہے

اہم اداروں نے افغانستان سے آنے والی کالز پکڑ لیں۔ سینئیر صحافی کا انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 22 اکتوبر 2019 10:29

مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کا مقصد قتل و غارت ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 اکتوبر 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ کریک ڈاؤن شروع ہو چکا ہے ۔ کچھ لوگ جن کے افغانستان سے رابطے تھے اُن کی کالز ٹریس ہوئیں۔ جس کے بعد مولانا فضل الرحمان کو جا کر بتایا گیا کہ یہ یہ حرکتیں ہو رہی ہیں ، آپ پُرامن احتجاج کریں ہم رکاورٹ نہیں ڈالیں گے۔

لیکن ملک میں قتل و غارت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کریک ڈاؤن کا آغاز ہو چکا پے۔ چند شرپسند پکڑے جا چکے ہیں۔ اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان نے پہلے کہا تھا کہ دھرنا دینے کی اجازت دے دی جائے لیکن جب علم ہوا کہ دھرنا مقصد نہیں مقصد قتل و غارت کروانا اور ملک کے حالات خراب کرنا ہے ، اُس کے بعد کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان کے لوگ ملک بھر میں پھیل چکے ہیں۔

یہ اطلاعات آئیں گی کہ کسی گاڑی کو آگ لگ گئی کسی عمارت کو آگ لگا دی گئی۔ اس طرح کے مزید خدشات بڑھ رہے ہیں۔ حکومت نے بہت دیر کر دی کیونکہ پنجاب حکومت میں جو لوگ اسپیشل برانچ میں موجود ہیں وہ شہباز شریف کے دست راست ہیں۔ خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ کرنے اور دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس سے قبل بھی اہم اداروں نے آزادی مارچ اور دھرنے میں دہشتگردی کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔

جبکہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے حکومت مخالف آزادی مارچ کی تاریخ کے اعلان کے بعد حکومت اور اہم ادارے متحرک ہو چکے ہیں۔ حکومت نے مولانا اور ان کی ٹیم سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جبکہ فضل الرحمان صاف اور واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ مطالبات سے ہٹ کر کسی چیز پر بات نہیں ہو گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں