آرمی چیف مجھ سے پوچھ کر بزنس مینوں سے ملے تھے: وزیراعظم عمران خان

مہنگائی اور بے روزگاری ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اس پر کام کررہے ہیں: وزیراعظم عمران خان کی صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 23 اکتوبر 2019 18:59

آرمی چیف مجھ سے پوچھ کر بزنس مینوں سے ملے تھے: وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں بتایا ہے کہ آرمی چیف ان سے پوچھ کر بزنس مینوں سے ملے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اس پر کام کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ گرفتار رہنماؤں کو آج باہر جانے کی اجازت دوں تو زندگی آسان ہو جائے گی،پہلے بھی کہا تھا اپوزیشن کا ایک ہی مسئلہ ہے اور وہ ہے این آر او۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ چار حلقوں کے ثبوت لیکر میں پھرتا رہا۔ ہم اپوزیشن کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کرینگے۔ عمران خان نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اس پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی ف کے آزادی مارچ کے پیچھے اندرونی اور بیرونی ایجنڈا ہے مگر اس کے باوجود فضل الرحمان کو مارچ کی اجازت دیں گے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کا دھرنا پہلے سے طے شدہ ہے، کچھ بھی ہوجائے میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےمستقبل کافیصلہ عدالتیں کریں گی، معلوم نہیں اپوزیشن کس ایجنڈے پر چل رہی اُن کے پاس مجھ سے استعفیٰ مانگنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں، دھرنا پہلے سے طے شدہ ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ پر بھارت میں جشن منایا جارہا ہے لگتا ہے اُن کے پیچھے بیرونی ہاتھ ہے، فضل الرحمان کو سنجیدہ ہوکر مذاکرات کرنا ہوں گے، دھرنے سے پاکستان کے دشمن ممالک کو فائدہ پہنچے گا، آئین اور جمہوری اصولوں کے مطابق ہر شخص کو احتجاج کا مکمل حق ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ دھرنا ایسے ہی نہیں دیا تھا بلکہ میرے پاس چار حلقوں میں دھاندلی کے ثبوت موجود تھے، مولانافضل الرحمان سے مذاکرات کیے جارہے ہیں، حکومت نے پیمرا کو کسی کا بھی انٹرویوو نشر کرنے سے نہیں روکا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سےاین آر او کے لیے سب کچھ کیاجارہاہے مگر حکومت کسی قسم کااین آراو نہیں دےگی، آج حکومتی اقدامات کی وجہ سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، مستقبل میں روپے کی قدر مزید مستحکم ہوگی، مہنگائی اوربےروزگاری بڑامسئلہ ہے جس پر قابو پانے کے لیے کام جاری ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں