آرمی چیف اور مولانا فضل الرحمن کے مابین ملاقات کا انکشاف

آرمی چیف نے مولانا پر واضح کر دیا آپ اور نہ ہی میں عمران خان کومائنس کر سکتے ہیں،آرمی چیف نے مولانا فضل الرحمان کو کیا بات سمجھانے کی کوشش کی؟کس بات سے انکار اور کس کی یقین دہانی کرائی، صابر شاکر ملاقات کی اندرونی کہانی بتا دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 24 اکتوبر 2019 10:45

آرمی چیف اور مولانا فضل الرحمن کے مابین ملاقات کا انکشاف
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 اکتوبر 2019ء) جمعیت علمائے اسلام ف  کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے۔اس بات کا انکشاف سینئیر صحافی صابر شاکر نے کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق صابر شاکر کا کہنا ہے کہ وہ بھی اُن صحافیوں میں شامل ہیں جنہوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔مذکورہ اینکر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف اور مولانا فضل الرحمن نے چند روز قبل ملاقات کی تھی۔

یہ ملاقات اس وقت ہوئی جب مولانا کی جانب سے دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔مولانا فضل الرحمن کو یقین دہانی کروائی گئی کہ وہ جمہوریت اور آئین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم وہی کر رہے ہیں جو آئین ہم سے مطالبہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو آرمی چیف نے یقین دہانی کروائی کہ وہ ایک ذمہ دار سیاسی رہنما ہیں اور اُنہیں خطے کی صورتحال کا اندازہ ہو نا چاہئیے کہ یہ کتنی پریشان کن ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر کی حالت کی وجہ سے بارڈر پر صورتحال کشیدہ ہے۔آرمی چیف نے ایران اور سعودی عرب تعلقات کا بھی حوالہ دیا اور مولانا سے کہا کہ دھرنے کے لیے یہ وقت درست نہیں ہے کیونکہ ملکی معیشت کو دن رات محنت سے درست سمت کی طرف لے کر جایا گیا۔پروگرام میں شریک صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ آرمی چیف نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اس وقت کسی بھی طرح کے عدم استحکام کی اجازت نہیں دیں گے۔

آرمی چیف نے مائنس عمران خان کے امکان کو مسترد کر دیا،آرمی چیف نے کہا کہ عمران خان آئینی وزیراعظم ہیں نہ تو ان کو آپ ان کو ہٹا سکتے ہیں اور نہ میں۔آرمی چیف نے بھی کہا کہ مولانا نے احتجاج پر اصرار کیا تو کچھ اور لوگ ضرور مائنس ہو سکتے ہیں۔استحکام کے لیے اگر جانی نقصان ہوا اور آئین اس کی اجازت بھی دیتا ہے تو ایسے کسی بھی اقدام سے نہیں ہچکچائیں گے۔مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے:

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں