صحافی کسی بھی معا شرے کا آئینہ ہو تے ہیں،اسلام بارے مغربی پراپیگنڈے کے سدباب کیلئے میڈیا کو کردار ادا کرنا ہوگا، قاسم خان سوری

ْمثبت پہلو اجاگر کرنے سے مثبت تشخص، منفی سے معاشرے کا منفی تاثر پیدا ہوگا، دہشت گردی اور نفرتوں سے پاک معاشرہ تشکیل دے کر ہم پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلام کا قلعہ بنا سکتے ہیں،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا تقریب سے خطاب

پیر 11 نومبر 2019 22:37

صحافی کسی بھی معا شرے کا آئینہ ہو تے ہیں،اسلام بارے مغربی پراپیگنڈے کے سدباب کیلئے میڈیا کو کردار ادا کرنا ہوگا، قاسم خان سوری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2019ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ صحافی کسی بھی معا شرے کا آئینہ ہو تے ہیں اگر وہ دنیا میں معاشرے کے مثبت پہلو ں کو اجا گر کر یںگے تو دنیا میں اس معاشرے کا مثبت تشخص ابھر کر سامنے آئے گا اور اگر وہ منفی پہلوں کو سامنے لا ئیں گے تو دنیا کی نظر میں اس معاشرے کا منفی تا ثر پیدا ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت مغربی میڈیا دنیا میں اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ رہا ہے جس کے سدباب کے لیے ہمارے میڈیا کو سامنے آنا ہو گا اور اسلا م کے امن و سلامتی کے حقیقی تشخص کو اجا گر کرنا ہو گا۔انہوںنے ان خیالات کا اظہار وزارت اطلاعات کے ذیلی ادارے پیس کلیکٹیو کے زیر اہتمام سٹوڈنٹس ٹریننگ آن سی وی ای میڈیا پر وڈکٹ ڈویلپمنٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں اسلام کے پر امن اور حقیقی تشخص اور مسلمانوں کو درپیش مسائل کو بہترین انداز میں اجاگر کیا ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور نفرتوں سے پاک معاشرہ تشکیل دے کر ہم پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلام کا قلعہ بنا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس مقصد کے حصول کے لیے ہمیں مل کر ایک پر امن اور مثبت بیانہ اپنانہ ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم سب سے زیاد ہ زکوٰة دینے والی قوم ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ عطیات دیتے وقت ہمیں یہ سوچ کر دینا چاہیے کہ یہ غلط ہاتھوں میں نہ چلے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا اپنی تہذیب و تمدن کے فروغ کے لیے اپنے بیانے کو بڑے پر اثر انداز میں اجاگر کر رہا ہے اور بچوں کی فلموں سے لے کر بڑی فلموں تک وہ ایک ہی بیانیے کو پیش کر رہا ہے ۔

انہوں نے میڈیا پر اپنی زبان اور ثقافت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زبان اور ثقافت کسی بھی قوم کی شناخت ہوتی ہیں اس لیے ہمیں اپنی زبان کی ترویج اور ثقافت کے فروغ کے لیے ترجیح بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بچوں میں قومی زبان اور ثقافت کو اجاگر کر نے کے لیے بچوں کے لیے بنائی جانے والی کارٹون فلموں کو اردو زبان میں بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا پر اسلام کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنے اور قومی زبان کی ترویج کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے جسے پورا کرنے کے لیے میڈیا سے وابستہ افراد کو سخت محنت کی ضرورت ہے ۔انہو ں نے اس ٹریننگ پر وگرام کے انعقاد پر پا کستان پیس کلیکٹیو کی انتظامیہ کی کا وشوں کو سراہا اور ٹریننگ میں حصہ لینے والے طلباء و طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت میڈیا دنیا میں بڑی تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور آپ کا مستقبل انتہا ئی تا بنا ک ہے۔

تقریب سے چیف ایگزیکٹوپا کستا ن پیس کلیکٹیوشبیر انو ر نے بھی خطاب کیا اور شرکا ء کو سٹوڈنٹس ٹریننگ آن سی وی ای میڈیا پر وڈکٹ ڈویلپمنٹ کے اغراض و مقاصدسے آگاہ کیا ۔انہو ں نے کہاکہ ملک بھر کی 25یو نیورسٹیوں کے شعبہ صحافت کے طلباء اور طالبات کو اس پر وگرام کے تحت ٹریننگ دی جا رہی ہے اور اس ٹریننگ پر وگرام کا بنیا دی مقصد دہشتگردی اور انتہا ء پسندی کے چیلنجو ں سے نمٹنے کے لیے طلباء اور طالبات میں میڈیا کے کردار کو اجا گر کر نا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں