صرف کشمیر نہیں بھارت میں بھی مسلمانوں کے ساتھ زیادتیاں ہو رہی ہیں،یہ معاملہ بھی بھرپور انداز میں اٹھانا چاہئے، شیریں مزاری

ورلڈ ٹیررزم کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کی سازش کی جا رہی ہے،کشمیر مسئلے کے حل کے لئے حکومت تمام آپشنز پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر کا خطاب

بدھ 13 نومبر 2019 16:25

صرف کشمیر نہیں بھارت میں بھی مسلمانوں کے ساتھ زیادتیاں ہو رہی ہیں،یہ معاملہ بھی بھرپور انداز میں اٹھانا چاہئے، شیریں مزاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2019ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہاہے کہ صرف کشمیر نہیں بھارت میں بھی مسلمانوں کے ساتھ زیادتیاں ہو رہی ہیں،یہ معاملہ بھی بھرپور انداز میں اٹھانا چاہئے۔وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت کشمیر کے مسئلے پر حکومت کا موقف بالکل واضح ہے،بھارت کے ساتھ کرفیو ختم کرنے تک کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

انہوںنے کہاکہ پہلی مرتبہ حکومت نے کشمیر کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھایا ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمی سطح پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف بات ہو رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ گذشتہ حکومتوں کا کشمیر کے معاملے پر بیانیہ کنفوزیشن کا شکار تھا،گذشتہ سیاسی حکومت کشمیر کے مسئلے کو موثر انداز میں نہیں اٹھا سکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مودی کشمیر میں وہی کچھ کر رہا ہے جو کچھ فلسطین میں کیا گیا،ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بھول چکے ہیں،ہمیں بچوں اور خواتین کے ساتھ مظالم پر بھی فوکس کرنا چاہئے۔

انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت بچے خوف میں مبتلا ہیں،مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں پر تشدد کر کے خوف پھیلایا جا رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا معاملہ صرف اقوام متحدہ نہیں بلکہ ہر فورم پر اٹھانا چاہیے،مقبوضہ کشمیر کی خواتین کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ صرف کشمیر نہیں بھارت میں بھی مسلمانوں کے ساتھ زیادتیاں ہو رہی ہیں،بھارت میں مسلمانوں کے خلاف زیادتیوں کا معاملہ بھی بھرپور انداز میں اٹھانا چاہئے۔

انہوںنے کہاکہ ورلڈ ٹیررزم کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کی سازش کی جا رہی ہے،کشمیر مسئلے کے حل کے لئے حکومت تمام آپشنز پر غور کر رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کے مسئلے پر پارلیمان کا اجلاس بلایا جانا چاہئے،ہمیں ٹروپس کے واپس بیرکس میں جانے کا مطالبہ کیا جانا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں ڈائیلاگ کے ذریعے معاملے کی حل کی طرف جانا چاہئے،کہا جاتا ہے کہ انڈیا تو بات ہی نہیں کرے گا۔شیریں مزاری نے کہاکہ ایسے تو پہلے افغانستان بھی بات نہیں کرتا تھا، گلگت بلتستان کے مسئلے پر فوکس کرنے کی ضررت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں