ہمارے پاس لوگوں پر خرچ کرنے کیلئے پیسہ نہیں ہے: وزیراعظم عمران خان

حکومت سنبھالی تو ریکارڈ مالیاتی خسارے کا سامنا تھا، آدھا ٹیکس کلیکشن قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی میں چلا گیا: وزیراعظم کا ایف بی آر افسران سےخطاب

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 14 نومبر 2019 00:02

ہمارے پاس لوگوں پر خرچ کرنے کیلئے پیسہ نہیں ہے: وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13نومبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس لوگوں پر خرچ کرنے کیلئے پیسہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے آج ایف بی آر افسران سےخطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سنبھالی تو ریکارڈ مالیاتی خسارے کا سامنا تھا، آدھا ٹیکس کلیکشن قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی میں چلا گیا، ہمارے پاس لوگوں پر خرچ کرنے کیلئے پیسہ نہیں ہے سرمایہ کاروں کیلئے ایف بی آر کا خوف ختم کرنا ہوگا،ٹیکس محصولات نہ بڑھائے گئے تو شدیدمالی مشکلات کاسامناکرناپڑیگا،سرکاری پیسہ جیسےپہلےاستعمال ہوتا تھا اب نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم یقینی بنائیں گے کہ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہو،اصلاحات کا عمل کامیابی سے ہمکنار ہوگیا تو ملک میں نمایاں بہتری ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی قوم نےشوکت خانم ہسپتال کیلئےسب سےزیادہ پیسہ دیا,نمل یونیورسٹی میں 70 فیصد طلبا مفت تعلیم حاصل کررہےہیں,پاکستانی عوام دنیاکی سب سے زیادہ عطیات دینےوالی قوم ہے،کیا وجہ ہے کہ پاکستانی قوم خیرات تودیتی ہے مگرٹیکس محصولات کم ہیں؟اس وقت ہم ملکی تاریخ کے اہم ترین دوراہے پر کھڑے ہیں،ہم نے حکومت سنبھالی توریکارڈمالیاتی خسارے کا سامنا تھا، ہمارے پاس بھرپور نوجوان انسانی وسائل موجود ہیں،نوجوانوں کو تعلیم مل جائے تو ملک اوپر چلا جائے گا،نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار نہیں دیں گے تو بہت مشکلات آئیں گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے،ہمیں ملکی وسائل کی ترقی کیلئے وسائل کی کمی کا سامنا ہے، لوگوں کے پاس پیسہ ہے لیکن ان کو ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں کر سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یقینی بنائیں گے کہ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہو،واشنگٹن کے دورہ پر ماضی کے حکمرانوں نے 7 سے8 لاکھ ڈالر خرچ کئے،میں نے دورہ واشنگٹن پر صرف 65 ہزار ڈالر خرچ کئے،اقوام متحدہ کے دورہ پر ماضی میں 12 لاکھ ڈالر خرچ کئے گئے،میں نے دورہ نیویارک میں صرف ایک لاکھ 60 ہزار ڈالر خرچ کئے،سابقہ حکومت تھوڑا سا کام کر کے بڑا اشتہار دیتی تھی،ہم کام کرکے اشتہارات نہیں دیتے،وفاقی حکومت کے بجٹ میں کفایت شعاری سے 45 ارب روپے کی ریکارڈ کمی لائے ،فوج نے دفاعی بجٹ میں کمی کی ہے.سابق حکومت نے مری کے گورنر ہاؤس کی تزئین و آرائش پر 83 کروڑ روپے خرچ کئے،ہم اگلے سال گورنر ہاؤسز کے اخراجات زیرو فیصد تک لائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ٹیکس ادائیگی کو قومی فریضہ سمجھنا پڑے گا،سرمایہ کار فکس ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر ٹیکس نیٹ میں نہیں آ رہے،ٹیکس نظام میں بہتری کیلئے عوام میں اعتماد کا فروغ ضروری ہے ،سرمایہ کاروں کیلئے ایف بی آر کا خوف ختم کرنا ہوگا،حکومت پر اعتماد کی بحالی تک لوگ ٹیکس نہیں دیں گے،ٹیکس محصولات نہ بڑھائے گئے تو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا ، جس طرح سے ہم چل رہے ہیں اس طرح ملک آگے نہیں جاسکتا،جب تک حکومت پر اعتماد نہیں ہوگا لوگ ٹیکس نہیں دینگے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں