مولانا فضل الرحمان استعفیٰ لینے نہیں بلکہ اُسترا چھیننے آئےتھے

مولانا کو یقین تھا بہت جلد یہ اُسترا چلنے والا ہے اور کسی نہ کسی کی گردن زخمی ہونے والی ہے وہ تو کسی گردن کو بچانے آیا، مولانا کہیں خود ہی اُسترے کا شکار نہ ہو جائیں۔ حامد میر کا کالم میں اظہار خیال

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 14 نومبر 2019 10:48

مولانا فضل الرحمان استعفیٰ لینے نہیں بلکہ اُسترا چھیننے آئےتھے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 نومبر 2019ء) : ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و کالم نگار حامد میر نے اپنے حالیہ کالم میں کہا کہ میں نے ایک صاحب اختیار سے بات کی اور میڈیا کی آزادی کی بات ہونے پر میں نے کہا کہ اس میڈیا میں آزادی صرف اُن کے پاس ہے جو حکومت کے خوشامدی ہیں، جو حکومت پر تنقید کرتا ہے اُس کا حال تو پوری دنیا کو معلوم ہے۔

صاحب اختیار نے کہا کہ تم میڈیا والوں نے کئی دنوں سے نواز شریف کی بیماری کے معاملے پر حکومت کو دیوار کے ساتھ لگا رکھا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف کو ہم نے بیمار کیا ہے۔ ہم تو آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں لیکن میڈیا ہمیں آئین و قانون کا دشمن بنا کر پیش کر رہا ہے۔حامد میر نے بتایا کہ میں نے عرض کیا کہ چلیں نواز شریف کو چھوڑیں آپ یہ دیکھیں کہ جب عمران خان نے 2014ء میں دھرنا دیا تھا تو میڈیا کنٹینر سے اُن کی لمبی لمبی تقریریں براہِ راست نشر کرتا تھا لیکن جب سے مولانا فضل الرحمٰن کنٹینر پر چڑھے ہیں تو ایک آدھ کے سوا میڈیا نے اُن کی کوئی تقریر براہِ راست نشر نہیں کی۔

(جاری ہے)

یہ سُن کر صاحبِ اختیار نے زور دار قہقہہ لگایا اور کہا کہ دھرنا تو صرف ڈی چوک میں ہوتا ہے، پشاور موڑ پر دھرنا نہیں صرف ڈرامہ ہوتا ہے۔ میں نے پوچھا کہ اگر مولانا نے ملک کی اہم شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کر دیا تو پھر کیا ہوگا؟ صاحبِ اختیار نے کہا کہ اس کا مطلب ہے مولانا پاکستان کے دشمنوں کی مدد کر رہا ہے اور دنیا میں پاکستان کو بدنام کر رہا ہے۔

حامد میر نے اپنے کالم میں لکھا کہ صاحبِ اختیار نے قدرے سنجیدہ لہجے میں شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج تم نے مجھے کافی نئی باتیں بتائی ہیں اب آخر میں یہ بھی بتا دو کہ مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد کیا لینے آیا ہے؟ میں نے مُسکراتے ہوئے کہا کہ میرے پاس جواب موجود ہے لیکن آپ وعدہ کریں کہ ماریں گے تو نہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ نہیں نہیں یہ کیسے ہو سکتا ہے تم بلا جھجک جواب دو۔

میں نے کہا کہ مولانا استعفیٰ لینے نہیں آیا وہ کسی کے ہاتھ سے اُسترا چھیننے آیا ہے کیونکہ اُسے یقین ہے کہ بہت جلد یہ اُسترا چلنے والا ہے اور کسی نہ کسی کی گردن زخمی ہونے والی ہے وہ تو کسی گردن کو بچانے آیا ہے۔ لیکن ضروری نہیں کہ مجھے مولانا صاحب سے اتفاق بھی ہو وہ جانیں اور آپ جانیں۔ حامد میر نے مزید کہا کہ مولانا نے اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور اہم شاہراہیں بند کرنے جا رہے ہیں لیکن خطرہ یہ ہے کہ استرا چھینتے چھینتے وہ خود استرے کا شکار نہ ہو جائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں