شہبازشریف صاحب! تاوان اغواء کارلیتے ہیں، سہولت کار نہیں، فردوس عاشق

ہم نے نوازشریف کوانسانی ہمدردی کی بنیاد پرسہولت دی، ون ٹائم علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی، لیکن نوازشریف کی صحت کیلئےیہ ایک حویلی گروی رکھنے کو تیارنہیں۔ معاون خصوصی اطلاعات کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 14 نومبر 2019 18:22

شہبازشریف صاحب! تاوان اغواء کارلیتے ہیں، سہولت کار نہیں، فردوس عاشق
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 نومبر2019ء) معاون خصوصی اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شہبازشریف صاحب! تاوان اغواء کارلیتے ہیں سہولت کار نہیں،ہم نے نوازشریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سہولت دی، اور ون ٹائم علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی، لیکن نوازشریف کی صحت کیلئے یہ ایک حویلی گروی رکھنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف نے پروپیگنڈے پر مبنی پریس کانفرنس کی۔ مسلم لیگ ن کا رویہ شرمناک اور افسوسناک ہے۔ شہبازشریف کے دوہرے معیاراور بیانیئے سے قوم گمراہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو مجرم عدالتوں نے قراردیا، حکومت مجرم نہیں بنایا۔

(جاری ہے)

نوازشریف کو عدالتیں سزا دیں توغلط اگر بری کردیں تو ٹھیک ہے۔

تحریک انصاف عدالتوں کا احترام کرتی ہے۔عدلیہ جو بھی نوازشریف کو ریلیف دے گی من وعن عمل کریں گے۔ احتساب کو یرغمال بنانے کیلئے وزیر اعظم کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی بیمار شخص کیلئے بہتر جگہ ہسپتال ہے گھرنہیں ہے۔ لیکن شریف خاندان نوازشریف کی صحت کو فٹ بال سمجھ کرکک مار رہا ہے۔ شریف خاندان نے نوازشریف کو اغواء کرکے قید کررکھا ہے۔

شہبازشریف صاحب! تاوان اغواء کارلیا کرتے ہیں سہولت کار نہیں لیتے۔ نے نوازشریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سہولت دی،اور ون ٹائم علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی، لیکن نوازشریف کی صحت کیلئے یہ ایک حویلی گروی رکھنے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی اورقانونی ضوابط پر فیصلہ کرے گی۔ واضح رہے مسلم لیگ ن کےصدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ رات کو فیصلہ کیا گیا فی الفور عدالت کا دروازہ کھٹکٹھائیں گے۔

مسلم لیگ ن کی وکلاء ٹیم لاہور ہائیکوٹ میں موجود ہے۔نواز شریف کے حوالے سے حکومتی فیصلہ سب کے سامنے ہے، شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نواز شریف، میں نے اور میری جماعت نے حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نہ تو این آر او لے سکتے ہیں اور نہ ہی دے سکتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر بیٹی کے ساتھ پاکستان واپس آئے۔

انہوں نے کہا کہ 6جولائی کو نواز شریف کے خلاف فیصلہ آیا اور 13جولائی کو وہ اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر پاکستان آئے اور جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلے گئے،کیا اس وقت بھی بانڈز مانگے گئے تھے۔بانڈر کی صورت میں عوام کو دھوکے کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں کہ ہم نے 7 ارب نکلوا لیے۔یہ بانڈز کی آڑ میں تاوان لینا چاہتے ہیں۔ مزید برآں لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلئے مقررکی اور جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے سماعت کی۔ حکومت نے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے7 ارب کے بانڈز جمع کروانے کی شرط رکھی تھی ۔ عدالت نے فریقین اور ڈاکٹرز سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں