پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ترقی اور بہتری لانے کیلئے امریکی اداروں کا تعاون بہت مددگار ثابت ہوا ہے

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر مشتاق احمد غنی کا سنٹر فار ایڈوانس اسٹڈیز ان انرجی کے زیراہتمام منعقدہ پروگرام سے خطاب

جمعرات 14 نومبر 2019 21:26

پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ترقی اور بہتری لانے کیلئے امریکی اداروں کا تعاون بہت مددگار ثابت ہوا ہے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2019ء) صوبہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ترقی اور بہتری لانے کیلئے امریکی اداروں کا تعاون بہت مددگار ثابت ہوا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان شراکت سے پاکستان کی ترقی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان سنٹر فار ایڈوانس اسٹڈیز ان انرجی کے زیراہتمام منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس پانچ سالہ منصوبے کی کامیابی کو سراہا اور اس کی تعریف کی۔

اس سے پہلے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں کامیابی کے بارے میں بتایا گیا کہ 2014 تا 2019ء کے اس منصوبے کے دوران یونیورسٹی آف انجنیئرنگ پشاور اور نسٹ اسلام آباد میں توانائی کے شعبے میں تخصیصی تعلیم اور عملی تحقیق کیلئے دو مراکز قائم کئے گئے جن پر 5 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے اخراجات ہوئے اور یہ رقم یو ایس ایڈ پروگرام کے 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کے منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت پاکستان میں توانائی اور پانی کے شعبے میں ترقی لانا مقصود ہے۔

(جاری ہے)

اس پروگرام کے تحت پاکستان میں عالمی معیار کے مطابق اور باکفایت توانائی کے حصول کیلئے مراکز قائم کئے گئے جن میں انجینئرنگ، مینیجمنٹ اور پالیسی میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی پروگرام پیش کئے جا رہے ہیں اور اب تک ان مراکز سی300 سے زائد گریجوایٹس ڈگری حاصل کرچکے ہیں اور 48 ریسرچ پراجیکٹس مکمل کئے ہیں جو ملکی و غیر ملکی تحقیقاتی جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔

ان مراکز سے پانچ سو سے زائد وظائف بھی جاری کئے گئے۔ یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر جولی کوئینن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پانچ سالہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اس کے دیرپا اثرات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان طویل شراکت ہے جو 70سال پر محیط ہے اور ہمیں پاکستان کی ترقی و معاشی ترقی میں کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں