صدر مسلم لیگ (ق) چودھری شجاعت، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی ملاقات

عوامی توقعات پورا کرنے ،سب کی شرکت والا نظام ہونا چاہئے،ثابت ہو گیا مولانا کے سوا اسمبلی کے اندر اور باہر کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں، پرامن دھرنا تاریخ کا حصہ بن گیا، نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے ،کچھ ہو گیا تو یہ کلنک کا ٹیکا ہو گا جو عمران خان اپنے سر پر نہ لیں ،چودھری شجاعت، پرویز الٰہی پرامن 15 ملین مارچ سے ثابت ہو گیا ہم جمہوری اور غیر متشدد لوگ ہیں، پاکستان کی تمام بڑی شاہرائوں پر کارکن اور عوام جمع ہونے جا رہے ہیں ،مریضوں، مسافروں، ایمبولینسز اور میتوں کا مکمل خیال رکھنے کی ہدایات دی ہیں، مولانا فضل الرحمن

جمعہ 15 نومبر 2019 00:04

صدر مسلم لیگ (ق) چودھری شجاعت، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر، سینیٹر طلحہ محمود اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ میڈیا سے بعد ازاں گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن جمہوریت پسند شخصیت ہیں ہم ان کو کامیاب پرامن دھرنا پر مبارکباد دینے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت بھی ضروری ہے لیکن نظام ایسا ہونا چاہئے جس میں تمام کی شراکت داری ہو اور ایسی قیادت ہو جو عوامی توقعات پر پورا اترے اور لوگوں کے تمام مسائل حل کر سکے اور ان کو بنیادی اشیائے ضرورت کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

(جاری ہے)

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ عمران خان کو ذاتی حیثیت، بطور وزیراعظم اور حکومتی سربراہ کے انہیں عدل و انصاف کرنا چاہئے، نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے باقی زندگی اور موت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور اگر اللہ نہ کرے کچھ ہو گیا تو یہ کلنک کا ٹیکا ہو گا جو عمران خان اپنے سر پر نہ لیں اور انہیں جانے دیں، قومی اسمبلی میں بھی ہماری پارٹی کے رکن طارق بشیر چیمہ نے کہا تھا کہ اس مسئلہ پر شرائط اور ضد میں نہ پڑیں۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں یہ اب ثابت ہو گیا ہے کہ مولانا واحد اپوزیشن لیڈر ہیں ان کے سوا اسمبلی کے باہر اور اسمبلی کے اندر کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں ہے، تمام جماعتیں ان کے پیچھے کھڑی ہیں اگرچہ انہوں نے کہا کہ ہم بہت کچھ کریں گے لیکن ان کے صرف نمائندے ہی آتے رہے، دوسری بات جو ثابت ہوئی کہ یہ واحد دھرنا تھا جس میں مکمل نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا گیا، یہ دھرنا مکمل طور پر پرامن تھا اور کچھ بھی نہیں ہوا، لاٹھیاں، گولیاں نہیں چلیں اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا، ٹریفک بھی چلتی رہی یہاں تک کہ دھرنا کے شرکاء صفائی بھی کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا کی قیادت میں ان کی جماعت اور دھرنا میں شامل ان کی ساتھی جماعتوں نے ایسے ڈسپلن کا مظاہرہ کر کے انہوں نے ثابت کر دیا کہ ہم مولانا فضل الرحمن کی قیادت کو دل سے تسلیم کرتے ہیں، اسی طرح انہوں نے اپنے قائد کی تعمیل، امن اور ڈسپلن کا جو مظاہرہ کیا ہے وہ تاریخ کا حصہ بن گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی کی تعریف کی اور کہا کہ 15 ملین مارچ سے ہم نے ثابت کر دیا کہ ہم پرامن، جمہوری اور غیرمتشدد لوگ ہیں۔

انہوں نے نوازشریف کو غیر مشروط طور پر باہر بھیجنے کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن طور پر آزادی مارچ جاری رکھے ہوئے ہیں، اسلام آباد کے اجتماع کے بعد اب ملک بھر میں اجتماعات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، پاکستان کی تقریباً تمام بڑی شاہرائوں پر ہمارے کارکن اور عوام جمع ہونے جا رہے ہیں انہیں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ آپ نے مریضوں، مسافروں، ایمبولینسز اور میتوں کا مکمل خیال رکھنا ہے اور لوگوں کو ریلیف دینے اور ایمرجنسی میں فیصلے کرنے کیلئے مقامی کمیٹیاں تشکیل دینے کیلئے کہا گیا ہے اور یہ ہمارا جمہوری انداز اور جمہوری حق ہے اگر یہ استعفیٰ دے دیتے تو یہ سلسلہ ملک بھر میں نہ پھیلتا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں