شریف خاندان نے حکومت کے جذبہ خیر سگالی کی تعریف کی بجائے الزام تراشی شروع کردی،

نوازشریف کا انسانی اور قانونی مسئلہ ہے سیاسی نہ بنایا جائے،حکومت نے نوازشریف کی صحت پر ہرمرحلے پر آسانی فراہم کی،حکومت نوازشریف کی صحت کا معاملہ کابینہ میں لے کر گئی،افسوس اس بات کا ہے کہ شورٹی بانڈ پر واویلا کیاگیا،شریف خاندان نے ہمیشہ اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے،ماضی میں بھی شریف خاندان اپنے کئے گئے معاہدوں کو جھٹلاتا رہا ہے،عدالت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دی ہے، عدالت نے حکومت کا موقف رد نہیں کیا ، یہ صرف ایک عبوری حکم نامہ ہے جوانسانی ہمدردی کی بنیاد پر جاری کیا گیا وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان اور اٹارنی جنرل انور منصور کی پریس کانفرنس

ہفتہ 16 نومبر 2019 21:44

شریف خاندان نے حکومت کے جذبہ خیر سگالی کی تعریف کی بجائے الزام تراشی شروع کردی،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2019ء) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے حکومت کے جذبہ خیر سگالی کی تعریف کی بجائے الزام تراشی شروع کردی،نوازشریف کا انسانی اور قانونی مسئلہ ہے سیاسی نہ بنایا جائے،حکومت نے نوازشریف کی صحت پر ہرمرحلے پر آسانی فراہم کی،حکومت نوازشریف کی صحت کا معاملہ کابینہ میں لے کر گئی،افسوس اس بات کا ہے کہ شورٹی بانڈ پر واویلا کیاگیا،شریف خاندان نے ہمیشہ اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے،ماضی میں بھی شریف خاندان اپنے کئے گئے معاہدوں کو جھٹلاتا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ(پی آئی ڈی ) میںاٹارنی جنرل انورمنصور خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ معزز عدالت نے نوازشریف کی درخواست پر فیصلہ سنایا ہے،نوازشریف کا انسانی اور قانونی مسئلہ ہے سیاسی نہ بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی سہولت فراہم کی ،حکومت کی نیت پر بے بنیاد شک کیا گیا اور انتقام پسندی کا تاثر دیا گیا،وزیراعظم عمران خان تمام ترجمانوں کو نوازشریف کی صحت پر بیان دینے سے روک چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے نوازشریف کی صحت پر ہرمرحلے پر آسانی فراہم کی،حکومت نوازشریف کی صحت کا معاملہ کابینہ میں لے کر گئی،افسوس اس بات کا ہے کہ شورٹی بانڈ پر واویلا کیاگیا۔ شریف خاندان نے ہمیشہ اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے،ماضی میں شریف خاندان اپنے کئے گئے معاہدوں کو جھٹلاتا رہا ،معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت کا موقف تھا کہ نوازشریف کی صحت دیکھتے ہوئے انہیں فوراً جانے دیا جائے، شریف فیملی نے حکومت کے جذبہ خیر سگالی کی تعریف کی بجائے الزام تراشی شروع کردی۔

معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہمارے سیاسی حریفوں نے حکومت کی خیر سگالی کو نہیں سمجھا،جمہوری روایات کے مطابق سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے سیاسی پنجہ آزمائی کرتی ہیں،سیاسی حریفوں کے منفی ردعمل پر افسوس ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نیک انسان ہیں ، عوام کا دکھ درد سمجھتے ہیں ، وزیراعظم کی کاوشوں سے ملک معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل انورمنصور خان نے کہا کہ نواز شریف ایک مقدمے میں سزا یافتہ ہیں ،نوازشریف نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل بھی کررکھی ہے،کابینہ نے نوازشریف کے باہرجانے پر گارنٹی مانگی جو ضروری تھی ،نوازشریف کی ضمانت پر حکومت نے مخالفت نہیں کی ۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ نوازشریف ہسپتال جانے کی بجائے گھر چلے گئے۔ ہمارا عدالت میں موقف تھا کہ کسی بیان حلفی یا گارنٹی کے بغیر نوازشریف باہر نہ جائیں۔

ن لیگ اس بات پر رضامند نہیں تھی کہ وہ کوئی بانڈ دیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دی ہے، عدالت نے حکومت کا موقف رد نہیں کیا ہے، یہ صرف ایک عبوری حکم نامہ ہے جوانسانی ہمدردی کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے ، جب تک عدالت سے تحریری حکم نامہ نہیں آتا تب تک اپیل میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ کیس کا حتمی فیصلہ جنوری میں کیا جائیگا، قانون کے مطابق امیر و غریب سے یکساں سلوک ہونا چاہیئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں