مولانا فضل الرحمان کو جو چاہئیے تھا انہیں اُس کے برابر کی کوئی چیز مل گئی ہے

تبدیلی کے آثار واضح ہیں لیکن کوئی غلط فہمی میں نہ رہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 18 نومبر 2019 10:30

مولانا فضل الرحمان کو جو چاہئیے تھا انہیں اُس کے برابر کی کوئی چیز مل گئی ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 نومبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دھرنے جاری رکھ کر حکومت کے ساتھ کوئی ڈیل ہونے کا تاثر زائل کر دیا ہے، دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لیے بیرون ملک جانے کو تیار ہیں۔ موجودہ سیاسی حالات پر بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و کالم نگار حامد میر نے اپنے حالیہ کالم میں لکھا کہ وفاقی دارالحکومت میں زیر گردش کچھ سازشی مفروضوں کے مطابق اگر مولانا فضل الرحمان اتنی جلدی اپنا آزادی مارچ ختم نہ کرتے تو شاید تحریک انصاف کی حکومت ہٹ دھرمی اور انا پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نواز شریف سے سات ارب روپے کی تحریری ضمانت طلب نہ کرتی اور آٹھ دس دن ضائع نہ ہوتے لیکن مولانا فضل الرحمان اس لئے اسلام آباد سے جلدی چلے گئے کیونکہ اُنہیں جو چاہئیے تھا اُس کے برابر کوئی چیز اُنہیں مل گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلے تو اُن کے ناقدین کو سمجھ نہیں آئی اور انہوں نے ’’بھاگ گیا، بھاگ گیا‘‘ کا شور مچا دیا لیکن جب چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الٰہی، متحدہ قومی موومنٹ اور جی ڈی اے نے حکومت کا اتحادی ہونے کے باوجود نواز شریف کو غیر مشروط طور پر علاج کے لئے بیرونِ ملک بھجوانے کا مطالبہ کیا تو خود عمران خان چھٹی لے کر گھر بیٹھ گئے۔

حامد میر نے کہا کہ کچھ اہلِ اختیار نے یہ سوچنا شروع کر دیا ہے کہ اپنے ہی نعروں اور اپنی ہی اناؤں کے اسیر اس قوم کو مسائل کے گرداب سے کیسے نکالیں گے؟ تبدیلی کے آثار واضح ہیں لیکن کوئی غلط فہمی میں نہ رہے۔ مسلم لیگ ن نواز شریف کی صحت اور پیپلز پارٹی آصف زرداری کی صحت پر توجہ دے اور مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم، جی ڈی اے اور بی اے پی کے علاوہ بی این پی کے سامنے سر تسلیم خم کرے۔ پاکستان تحریک انصاف میں بھی اکثر اراکین پارلیمنٹ کافی کچھ سمجھ چکے ہیں لیکن، بعض ایسے بھی ہیں جو جلد ہی بہت روئیں دھوئیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں