اسلام آباد ہائیکورٹ نے بچے سے زیادتی کیس میں تفتیش درست نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا

منگل 19 نومبر 2019 17:21

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بچے سے زیادتی کیس میں تفتیش درست نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2019ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارہ کہو مدرسہ میں بچے سے زیادتی کیس میں تفتیش درست نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد کو (آج )بدھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بہارہ کہو مدرسہ میں طالبعلم کو زیادتی کا نشانہ بنانے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے کیس کی درست تفتیش نہ کرنے پر تفتیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ استاد،قاری یا جو بھی ہو آپ نے قانون کے مطابق کارروائی کرنی ہے،اگر بچے کے حوالے سے مدعی نے بتانا ہے تو پولیس کیا کررہی ہے، عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی جس پر تفتیشی افسر نے موقف اپنایا بچے کے ساتھ زیادتی کی کوشش میڈیکل کروانے پر ثابت ہوئی، عدالت نے ریمارکس دئیے کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہدایت کی جائے، عدالت نے سرکاری وکیل ملک اویس حیدر کو ایف آئی آر پڑھنے کی ہدایت کی اور مقدمہ کے متن کے مطابق 28 اگست کو بھارہ کہو مدرسہ تحفیظ القرآن میں یہ واقعہ پیش آیا، مدرسہ تحفیظ القرآن کے قاری ارشد کو بروقت بچے کے والدین نے بتایا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی،مدرسہ میں پڑھنے والا 17 سالہ ملزم ذیشان نے ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست دائر کررکھی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو بدھ کو طلب کر لیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں