آئین ہرقیدی کو بیرون ملک علاج کی اجازت دیتا ہے، فروغ نسیم

لیکن اس علاج کو ریاست فنڈ نہیں کرتی، نوازشریف کا علاج ریاست نہیں کروا رہی، وہ خود اپنے اخراجات برداشت کریں گے، اگر ڈاکٹرز اپنی رپورٹ میں کنفرم کردیں توکسی بھی قیدی مریض کوبیرون ملک علاج کی سہولت دی جاسکتی ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 19 نومبر 2019 17:10

آئین ہرقیدی کو بیرون ملک علاج کی اجازت دیتا ہے، فروغ نسیم
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 نومبر2019ء) وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ آئین ہرقیدی کو بیرون ملک علاج کی اجازت دیتا ہے،لیکن اس علاج کو ریاست فنڈ نہیں کرتی، نوازشریف کا علاج ریاست نہیں کروا رہی، وہ خود اپنے اخراجات برداشت کریں گے، اگر ڈاکٹرز اپنی رپورٹ میں کنفرم کردیں توکسی بھی قیدی مریض کوبیرون ملک علاج کی سہولت دی جاسکتی ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد انہوں نے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ جب کوئی بھی کیس ہوتا ہے ، اس کا ایک عبوری اور حتمی یا فائنل حکم ہوتا ہے، اس وقت اپیل نہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ عبوری حکم ہے اور سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے کہ ہم عبوری فیصلوں پر اپیل نہیں سنیں گے۔ ہم نے وزیراعظم کو ساری بات سمجھائی ہے کہ ہم اپیل کریں گے تو یہ سپریم کورٹ مسترد کردے گی۔

(جاری ہے)

لیکن جب بھی جنوری میں یا بعد میں اس کیس کا فیصلہ ہوگا تو ہم اپیل کرسکتے ہیں۔ لہذا اپیل ایسی چیز پر کرنی چاہیے جس پر گنجائش موجود ہو۔اگرہم سمجھیں گے کہ فیصلے کے خلاف اپیل کرنی ہے توضرورکریں گے۔عبوری حکم پر اپیل نہیں کی گئی تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے چانس ختم ہوگیا۔فروغ نسیم نے کہا کہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ کوئی قیدی علاج کیلئے باہر جاسکتا ہے اگر ملک میں علاج نہ ہوسکے۔

تو آئین وقانون کے مطابق بالکل باہر جاسکتا ہے۔لیکن اس علاج کو ریاست فنڈ نہیں کرتی، نوازشریف کا علاج ریاست تو باہر نہیں کروا رہی، وہ خود اپنے اخراجات برداشت کریں گے۔اگر ڈاکٹرز اپنی رپورٹ میں کنفرم کردیتے ہیں کہ فلاں قیدی یا مریض کا علاج بیرون ملک ہوگا تو اس کو سہولت دی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم برطانوی حکومت میں یہ ساری چیزیں لائیں گے کہ ہمارا قیدی لندن میں علاج کیلئے آیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے بھی سفارتخانے کو اجازت دی ہے وہ نوازشریف کو دیکھ سکتے ہیں۔ عدالت نے بیان حلفی لے کرنوازشریف کوایک باربیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے۔شہبازشریف نے ہمیں کسی بھی قسم کی گارنٹی دینے سے انکار کیا تھا۔ہمیں کہا جارہا تھا کہ چار ہفتے کی اجازت ہوتی ہی نہیں ہے۔انڈیمنٹی بانڈز پر سیاست یا پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونی چاہیے تھی۔فروغ نسیم نے کہا کہ فرانزک کی بہتری کیلئے کابینہ اجلاس میں بھی بات چیت کی گئی۔حکومت کی معاشی ٹیم نے بہترین کام کیا ہے جو قابل تعریف ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں